Maktaba Wahhabi

114 - 117
پانچواں باب: Our Bodies, Ourselves: Reproductive Rights اس باب میں مصنفہ نے ’’سقوطِ حمل بطورِ حق‘‘ نسواں پر بحث کی ہے اور اس اَمر کا انکشاف کیا ہے کہ امریکہ جیسے تہذیب اور انسانی حقوق کے عَلم بردار ملک میں سفید فام خواتین کو مخصوص معاملہ میں کئی سہولیات دستیاب ہیں جبکہ سیاہ فام خواتین کو ظلم کی حد تک نظر انداز کیا جاتا ہے۔نیز ہکس نے یہاں یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ بچےکی ولادت سے متعلق قبولیت یا عدم قبولیت کا فیصلہ صرف عورت کے اختیار میں ہی ہونا چاہیے۔ [1] چھٹا باب : Beauty Within & Without اس باب میں مصنفہ نے ایسی سوچ پر شدید تنقید کی ہے کہ جس کے تحت بچپن ہی سے لڑکیوں کو اس بات کا عادی بنایا جاتا ہے کہ وہ اپنی ظاہری وضع قطع کا خاص خیال رکھیں کیونکہ یہ بات انتہائی اہم ہے کہ دوسرے انہیں کیسا دیکھتے ہیں خاص طور پر مرد حضرات ۔لیکن اب بتدریج خواتین نے یہ سوچنا شروع کر دیا ہے کہ وہ اپنے بارے میں کیا محسوس کرتی ہیں۔ چنانچہ انہوں نے ایسے ملبوسات کا انتخاب کیا جن سے اُن کے اجسام کی نمائش نہ ہو، نیز جوتے بنانے والی کمپنیوں کو اونچی ایڑی کی بجائے کم ہیل والے سینڈل اور آرام دہ جوتےبنانے پر مجبور کیا گیا ہے۔اکثر خواتین نے میک اَپ کا استعمال بھی ترک کر دیا کیونکہ وہ آئینہ میں خود کو اصل شکل میں دیکھنا زیادہ پسند کرنے لگی تھیں۔خواتین کے اس بدلتے رحجان کی وجہ سے فیشن انڈسٹری کو اپنے کاروبار کے تباہ ہونے کا خطرہ لاحق ہو گیا چنانچہ انہوں نے برقی ذرائع ابلاغ کی ملی بھگت سے تحریکِ نسواں کو غیر زنانہ اور مردانگی پسند جیسے رجحانات رکھنے کے الزامات عائد کرنے کی مہم شروع کر دی۔[2] ساتواں باب : Feminist Class Struggle خواتین ہونے کے باوجود جنہیں تحریکِ نسواں کے افکار پر اعتراض ہے یہ باب ان خواتین کی نفسیات سے
Flag Counter