Maktaba Wahhabi

44 - 79
ان سترہ نمازوں میں سے ایک میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف ایک بار بیٹھ کر نماز پڑھائی ہے۔ امام مالک یہ روایت بھی پیش کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فأما ماروي من قوله: ((إذا صلى الإمام جالسا فصلوا جلوسا أجمعین)) فقد روي ذلك وقد جاء ما قد نسخه[1] آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے جو یہ مروی ہے ((إذا صلى الإمام جالسا فصلوا جلوسا أجمعین)) کہ جب امام بیٹھ کر نماز پڑھائے تو تم سب بھی بیٹھ کر نماز پڑھو،تو اس کا نسخ بھی تو آ چکا ہے۔ امام حازمی لکھتے ہیں: "فقالت طائفة: لا یؤم القاعد القائمین. فإن صلوا لم یجزهم وبه قال مالك و محمد بن الحسن[2] ''ایک جماعت کہتی ہے کہ قاعد امام کھڑے مقتدیوں کی امامت نہ کروائے،اگرانہوں نے قاعد امام کے پیچھے نماز پڑھ لی تو ان سے کافی نہیں ہوگی،امام مالک اور محمد بن حسن نے بھی یہی کہا ہے۔'' ۳۔ اس سلسلہ میں تیسرا موقف جمہور اہل علم جن میں امام ابو حنیفہ،امام شافعی،عبد اللہ بن مبارک اور اصحاب ائمہ کے ساتھ اہل الحدیث کا ہے، ان کے دلائل حسب ذیل ہیں: ۱۔ جمہور اہل علم اپنے موقف کے حق میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مرض الموت والی آخری نماز کو بطورِ دلیل پیش کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب یہ آخری نماز بیٹھ کر پڑھائی تو سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ اور تمام مقتدی صحابہ رضی اللہ عنہم نے کھڑے ہو کر نماز ادا کی۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی اس حدیث کا متن وترجمہ پیچھے مضمون کے چوتھے صفحہ پر بیان ہوچکا ہے۔ ۲۔ اس موقف کے حاملین کی ایک دلیل یہ بھی ہے کہ قیام پر قادر نمازی بیٹھ کر نماز ادا کر ہی نہیں سکتا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے: عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ رَضِيَ اللّٰه عَنْهُ قَالَ كَانَتْ بِي بَوَاسِيرُ فَسَأَلْتُ النَّبِيَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم عَنِ الصَّلَاةِ فَقَالَ:((صَلِّ قَائِمًا، فَإِنْ لَمْ تَسْتَطِعْ فَقَاعِدًا. فَإِنْ لَمْ
Flag Counter