Maktaba Wahhabi

41 - 111
وقت کی اسی ذہنی کیفیت و مایوسی کو بیان کیا ہے کہ اس وقت اس کی حالت یہ ہے، چنانچہ حافظ ابن رجب رحمۃ اللہ علیہ حدیث کی شرح میں فرماتے ہیں: إنه يئس أن يجتمعوا كلهم علي الكفر الأكبر[1] ''شیطان اس بات سے مایوس ہوا ہے کہ(اس اُمت کے ) سب (لوگ)کفر اکبر پر جمع ہوجائیں۔'' تطبیق احادیث شیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ''قبیلہ دوس کی عورتوں کے ذی الخلصۃ کا طواف کرنے ''اور ''شیطان کے جزیرہ عرب میں اپنی عبادت سے مایوسی'' ان دونوں حدیثوں کے درمیان تطبیق دیتے ہوئے فرماتے ہیں: إن یأس الشیطان أن یعبد في جزیرة العرب لا یقتضی عدم الوقوع لأنه لا یعلم الغیب، فالشیطان لما رأی تخلیص الجزیرة من الشرك وتوطید دعائم التوحید ظن أن لا شرك في الجزیرة بعد هذا ولکن النبي صلی اللہ علیہ وسلم الذي ینطق بالوحی من اللّٰه تعالىٰ أخبر أنه سیکون ذلك. نیز راقم ہیں: یأس الشیطان أن یعبد في جزیرة العرب لا یدل علىٰ عدم الوقوع لأنه لما حصلت الفتوحات و قوي الإسلام و دخل الناس في دین أفواجًا أیس أن یعبد سوٰی اللّٰه في هذه الجز یرة فالحدیث خبرعما وقع في نفس الشیطان ذلك الوقت ولکنه لا یدل على انتفائه في الواقع[2] ''شیطان کی اپنی عبادت سے مایوسی اس کے عدم وقوع پر دلالت اور اس کا تقاضا نہیں کرتی کیونکہ جب فتوحات (عام ) ہوئیں، اسلام مضبوط ہوگیا ، لوگ فوج در فوج
Flag Counter