3. ہمارا دماغ اور ہمارا جسم کچھ اس طرح کی ساخت کے بنے ہوئے ہیں کہ وہ دل سے آنے والی معلومات کو ہمارے لیے منفرد تجربۂ زندگی میں تبدیل کرسکیں ۔دماغ اور بقیہ جسم، دل سے آنے والی اس انفارمیشن کا لمحہ بہ لمحہ تجزیہ کرتے رہتے ہیں اور پھر اس نتیجے کو جذبات کی زبان میں دل تک دوبارہ پہنچاتےہیں ۔ 4. دماغ سے آنے والی رپورٹوں کے جواب میں قلبِ انسانی پورے جسم کو اعصابی اور کیمیاوی(Neural and hormonal)سگنل بھیجتا ہے اور اُن میں تبدیلی لاتا ہے۔ اس تبدیلی کی وجہ سے زندگی کے متعلق ہمارا ایک خاص قسم کا تجربہ ہماری شخصیت پر ثبت ہوجاتا ہے ۔ آخر میں محقق پیرٴس جوزف قلبِ انسانی کے متعلق خلاصہ پیش کرتا ہے: "Our heart plays a major, though fragile role in our overall consciousness[1]" ''ہمارا دل ہماری سمجھ بوجھ اور شعور میں نہایت اہم اور نازک کردار ادا کرتا ہے۔'' قلب کے متعلق قرآن وحدیث کے بیانات قارئین کرام! یوں تو دل کے متعلق قرآن وحدیث میں بے شمار مقامات پر کہا گیا ہے مگر یہاں بطورِ ثبوت چند آیات و احادیث پیش کی جاتی ہیں تاکہ آپ کو جدید سائنس اورقرآنی آیات کی اطلاعات کے درمیان موازنہ کرنے میں آسانی رہے ۔ 1. فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ﴿فَلَولا إِذ جاءَهُم بَأسُنا تَضَرَّعوا وَلـٰكِن قَسَت قُلوبُهُم وَزَيَّنَ لَهُمُ الشَّيطـٰنُ ما كانوا يَعمَلونَ ﴿43﴾[2] ''پھر جب ان پر ہمارا عذاب آیا تو وہ کیوں نہ گڑگڑائے؟ مگر ان کے دل تو اور سخت ہوگئے اور جو کام وہ کر رہے تھے، شیطان نے انہیں وہی کام خوبصورت بنا کر دکھا |