Maktaba Wahhabi

91 - 138
اس مختصر سی تفصیل سے شیعوں کی اُن کل روایتوں کاجواب ہوسکتا ہے جو اس مسئلہ کے متعلق پیش کیا کرتے ہیں جن میں سے بعض میں حضرت علی رضی اللہ عنہ رضی اللہ عنہ کی نسبت امیرالمؤمنین کا لفظ بھی آتا ہے۔ کیونکہ اس دلیل سے معلوم ہوتا ہے کہ یا تو وہ روایات غلط ہیں یا مؤول۔ اس تقریر سے حضرت عمر فاروق و عثمان ذوالنورین و علی مرتضیٰ رضی اللہ عنہما کی خلافت کا ثبوت ملتا ہے، کیونکہ خلافت کا مدار اس بات پر ہے کہ رعایا میں سے صلحا لوگ خلیفہ منتخب کریں یا خود خلیفہ اپنے نائب کو منتخب کرجائے اور بعد اس کے لوگ اس سے بیعت کرلیں ۔ چنانچہ حضرت فاروق رضی اللہ عنہ کو خلیفۂ اوّل نے انتخاب کیا اور سب لوگوں نے منظور کیا تھا اور باقی دونوں اہل شوریٰ کے انتخاب سے خلیفہ ہوئے مگر چونکہ اصل بحث سنی شیعہ صرف اس امر پر ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ ہی کا حق خلافت تھا،جو ابوبکر رضی اللہ عنہ وغیرہ نے معاذ اللہ غضب کیا یا ابوبکر رضی اللہ عنہ بھی خلیفہ برحق تھا۔ اس واسطے ہم نے اس جگہ مختصر طور سے اس امر پربحث کی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ خلیفہ بلا فصل نہ تھے بلکہ جو کچھ ہوا یہی حق تھا۔ وراثت ِانبیاء علیہم السلام اہل حدیث کا مذہب ہے کہ انبیا علیہم السلام کی وراثت ان کی اولاد اور دیگر ورثا کی طرف منتقل نہیں ہوتی بلکہ مثل صدقہ اور وقف مال کے ہوتی ہے۔ یہ مسئلہ خلافت کے مسئلہ کے بعد سنیوں اور شیعوں میں بڑا معرکۃ الآرا ہے۔مگر ہم اللہ کے فضل سے اس کو ایسی عمدگی سے حل کریں گے کہ باید و شاید۔ ہمارے نزدیک شیعوں نے اپنی کتابوں اور روایتوں کی بھی پروا نہیں کی اور ناحق اس مسئلہ کی آڑ میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین سے بدگمان ہوگئے۔ کچھ تو خلافت کی آڑ میں ، کچھ اس مسئلہ کی پناہ میں یہ لوگ جملہ اصحاب کو عموماً اور صدیق کے دشمنوں کو خصوصاً ایسے الفاظ اور القاب سے یاد کیا کرتے ہیں کہ کسی ایماندار کو تو کیا بھلے مانس آدمی کے بھی شایانِ شان نہ ہوں ۔خیر ان الفاظ کا دہرانا یا ان کا عوض لینا تو ہمارے رسالہ کے موضوع سے اجنبی ہے۔ ہم نہیں چاہتے کہ ہمارے رسالہ کے ناظرین میں سے کسی ایک کی بھی ہمارے طرزِ مضمون سے دل آزاری ہو۔ اس لیے ہم اپنے بھائیوں کے ظلم کا بھی اظہار نہیں کرتے۔ اس مسئلہ میں چونکہ ہمارا روے سخن خاص شیعوں سے ہے، اس لیے ہم ایک روایت اپنی اور ایک دو روایتیں ان کی بیان کریں گے۔ ہماری روایت اس دعویٰ کے متعلق صحیح بخاری کی حدیث ہے ۔ حضرت ابوبکر سے مروی ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ
Flag Counter