Maktaba Wahhabi

46 - 138
ابن عبدالبر الكافي میں لکھتے ہیں : كل من سبَّ النبي صلی اللہ علیہ وسلم قُتل مسلماً كان أو ذمياً على كل حالٍ ’’جس نے بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو گالی دی، وہ ہر حال میں قتل کیا جائے گا چاہے ذمی ہو یا مسلمان۔‘‘[1] فقہ مالکی کی معروف کتاب بلغة السالك لأقرب المسالك إلى مذهب الإمام مالك للصاوي میں ہے کہ فَمَن سبّ النبي يُقتل مطلقًا [2] ’’جس نے بھی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو گالی دی اسے مطلقا قتل کردیا جائے گا۔ ‘‘ حنابلہ کا موقف حنبلی مذہب کی معروف فقہی کتاب الإنصاف للمرداوي میں ہے کہ قال الشارح: وقال بعض أصحابنا فيمن سب النبيَّ صلی اللہ علیہ وسلم : يُقتل بكل حال، وذكر أن أحمد نصّ عليه [3] ’’شارح فرماتے ہیں کہ ہمارے بعض اصحاب کا قول ہے کہ جو شخص نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو گالی دے، اسے ہر حال میں قتل کردیا جائے ۔ اور بیان کیا کہ امام احمد رحمہ اللہ نے اسی قول کی صراحت کی ہے ۔ ‘‘ حنبلی مذہب ہی کی ایک اور کتاب منار السبيل میں ہے کہ قال أحمد: لا تُقبل توبة من سب النبي صلی اللہ علیہ وسلم وكذا من قذف نبيًّا أو أمَّه؛ لما في ذلك من التعرض للقدح في النبوة الموجب للكفر [4] ’’امام احمد رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو گالی دینے والے کی توبہ قبول نہیں کی
Flag Counter