Maktaba Wahhabi

118 - 138
کے علاوہ دوسری کتابوں میں مدلس کی عن والی روایت حجت نہیں ہوتی اور یہی مفتیٰ بہ قول ہے اور اسی پر عمل ہے۔ ان چالیس حوالوں کے بعد بریلویوں اور دیوبندیوں کے دس حوالے پیشِ خدمت ہیں : 41 احمد رضا خان بریلوی نے عبداللہ بن ابی نجیح المکی المفسر( طبقہ ثالثہ عند ابن حجر ) کی ایک روایت کے بارے میں لکھا ہے: ’’ اس کا مدارابن ابی نجیح پر ہے وہ مدلس تھا اوریہاں روایت میں عنعنہ کیا اور عنعنۂ مدلس جمہور محدثین کے مذہب مختار و معتمد میں مردود ونامستند ہے۔ ‘‘ ( فتاویٰ رضویہ مع تخریج و ترجمہ عربی عبارات :۵/ ۲۴۵) شریک القاضی (طبقہ ثانیہ عند ابن حجر) پر بھی احمد رضا خان نے تدلیس والی جرح بطورِ رضا مندی نقل کی ہے۔ دیکھئے :(فتاویٰ رضویہ:۲۴/ ۲۳۹) 42 ٍ بریلویوں کے مناظر محمد عباس رضوی بریلوی رضا خانی نے سفیان ثوری کی ایک روایت کے بارے میں لکھا ہے: ’’ یعنی سفیان مدلس ہے اوریہ روایت انہوں نے عاصم بن کلیب سے عن کے ساتھ کی ہے اور اصول محدثین کے تحت مدلس کا عنعنہ غیر مقبول ہے جیساکہ آگے انشاء اللہ بیان ہو گا۔‘‘ ( مناظرے ہی مناظرے، ص ۲۴۹) عباس رضوی نے سلیمان الاعمش کی ایک معنعن روایت کے بارے میں کہا: ’’ اس روایت میں ایک راوی امام اعمش ہیں جو کہ اگرچہ بہت بڑے امام ہیں لیکن مدلس ہیں اور مدلس راوی جب عن : سے روایت کرے تو اس کی روایت بالاتفاق مردود ہوگی۔‘‘ ( واللہ آپ زندہ ہیں ، ص ۳۵۱) 43 غلام مصطفی نوری بریلوی نے سعید بن ابی عروبہ ( طبقۂ ثانیہ عند ابن حجر) کی روایت کے بارے میں لکھا ہے: ’’ لیکن اس کی سند میں ایک تو سعید بن ابی عروبہ ہیں جو کہ ثقہ ہیں لیکن مدلس ہیں اور یہ روایت بھی انہوں نے قتادہ سے لفظ عن کے ساتھ کی ہے اور جب مدلس عن کے ساتھ روایت کرے تو وہ حجت نہیں ہوتی۔ ‘‘ ( ترکِ رفع یدین، ص ۴۲۵ مطبوعہ مکتبہ نوریہ رضویہ گلبرگ اے، فیصل آباد)
Flag Counter