Maktaba Wahhabi

66 - 79
﴿ فَوَیْلٌ لِّلَّذِیْنَ یَکْتُبُوْنَ الْکِتٰبَ بِاَیْدِیْھِمْ ثُمَّ یَقُوْلُوْنَ ھٰذَا مِنْ عِنْدِ اللّٰہِ لِیَشْتَرُوْا بِہٖ ثَمَنًا قَلِیْلًا فَوَیْلٌ لَّھُمْ مِّمَّا کَتَبَتْ اَیْدِیْھِمْ وَوَیْلٌ لَّھُمْ مِّمَّا یَکْسِبُوْنَ﴾ (البقرۃ:۷۹) ’’ان لوگوں کے لیے ہلاکت ہے جو اپنے ہاتھوں سے کتاب لکھتے ہیں اور پھر تھوڑے سے نفع کے حصول کے لیے اس کو اللہ کی طرف منسوب کردیتے ہیں ، ان کے ہاتھوں کے لیے عذاب ہے اور افسوس اس کے لیے جو اُنہوں نے کمایا۔‘‘ ملاحظہ کیجئے کہ مسیحیوں کے قلوب اسلام سے کس قدر بغض سے بھرے پڑے ہیں ۔ چند عربی عبارات بنالینے سے اسے ’قرآن‘ کا نام نہیں دیا جاسکتا۔ قرآن کا آج بھی چیلنج ہے کہ تمام دنیا کے انسان اور جن مل کر بھی قرآن کا مثل نہیں بنا سکتے، اگرچہ وہ ایک دوسرے کے معاون ومدد گار ہی کیوں نہ بن جائیں ۔اِرشاد ربانی ہے: ﴿قُلْ لَئِنِ اجْتَمَعَتِ الِانْسُ وَالْجِنُّ عَلٰی أنْ یَّاْتُوْا بِمِثْلِ ہٰذَا الْقُرْآنَ لاَ یَأتُوْنَ بِمِثْلِہٖ وَلَوْ کَانَ بَعْضُہُمْ لِبَعْضٍ ظَہِیْرًا ﴾ (الاسرائ:۸۸) ’’ کہہ دیجئے اگر تمام انسان اور جن مل کر اس قرآن کے مثل لانا چاہیں تو ان سب سے اس کے مثل لانا ناممکن ہے گوہ وہ (آپس میں )ایک دوسرے کے مددگار بھی بن جائیں ۔‘‘ جس طرح اس سورۃ کا نام ’میزان‘ رکھا گیا ہے، اگر ان میں ذرا بھی انصاف ہے تو ایک طرف قرآنِ مجید کا جائزہ لیں اور دوسری طرف الفرقان ا لحق کا، اُنہیں خود ہی اندازہ ہو جائے گا کہ ان کی کتاب منزل من اللہ کتاب کے آیت تو کجا ایک حرف کا بھی مقابلہ نہیں کرسکتی۔ میری علماے کرام سے گزارش ہے کہ حاملینِ صلیب کی اس قسم کی حرکتوں کا منہ توڑ جواب دیں ۔ کل قیامت کو اللہ تبارک وتعالیٰ نے اس بارے میں پوچھ لیا تو ہم اس کا کیا جواب دیں گے۔ بلا شبہ اللہ تعالیٰ ہی قرآن کی حفاظت کرنے والا ہے اور ان دشمنانِ قرآن کی تمام کاوشیں رائیگاں جائیں گی۔ ان شاء اللہ العزیز لیکن اللہ نے اپنے قرآن کریم کی حفاظت کا کام اپنے نیک بندوں سے ہی لینا ہے او رمبارک ومقدس ہیں وہ نفوس جن کے ذریعے اللہ تعالیٰ نے روز قیامت تک اپنے حفاظت ِقرآن کو وعدے کو پورا کرناہے۔ 
Flag Counter