Maktaba Wahhabi

50 - 79
اگردامانوی صاحب اس حدیث کے ترجمے پر غور کرتے، تو کبھی بھی ایسی جہالت کا اِرتکاب نہ کرتے۔چنانچہ دامانوی صاحب نے اس جملہ کو صحیح قائل کی طرف منسوب کرنے میں غلطی کھائی ہے۔ 6. مزید برآں مسنداحمد کی متابعت والی روایت کا ترجمہ بھی درست نہیں کیا گیا۔ صاحب مضمون درج ذیل عبارت کا ترجمہ یوں کرتے ہیں : ’’إذا رأیت الشام مائدۃ رجل واحد وأھل بیتہ‘‘ ’’جب تو شام میں ایک شخص اور اس کے گھر والوں کے لیے ایک دسترخوان دیکھے۔‘‘ (محدث، ص ۶۱) حالانکہ اس کا درست ترجمہ یوں ہے : ’’جب تو (ملک) شام کو ایک آدمی اور اس کے اہل بیت کے لیے دستر خوان دیکھے۔‘‘ یعنی ملک شام ایک آدمی اور اس کے خاندان کے زیرتسلط ہوجائے۔ دونوں میں فرق یہ ہے کہ پہلے ترجمہ میں ملک شام کے اندر ایک شخص اور اس کے اہل خانہ کے ایک دستر خوان کا ذکر ہے، جبکہ صحیح ترجمہ کی رو سے ملک شام کو ہی ایک شخص اور اس کے اہل خانہ کے لئے بطور ایک دسترخوان ذکر کیا گیا ہے۔ 7. دامانوی صاحب ’سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کا قسطنطنیہ پر تیسرا حملہ‘ کے ضمن میں لکھتے ہیں : إن أبا أیوب خالد بن زید الذي کان رسول اﷲ ! نزل في دارہ،غزا أرض الروم فمَرَّ علی معاویۃ فجفاہ معاویۃ ثم رجع من غزوتہ فجفاہ ’’بے شک ابوایوب انصاری خالد بن زید وہ ہیں کہ جن کے ہاں ان کے گھر پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اُترے تھے (اور اُنہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی کئی دن تک میزبانی فرمائی تھی)۔ اُنہوں نے ارضِ روم میں جنگ کی، پس معاویہ ان پرگزرے…‘‘ (محدث،ص۶۲) یوں تو باقی الفاظ کا ترجمہ بھی کوئی علمی اورپسندیدہ نہیں ، لیکن اس لفظ کا ترجمہ تو بالکل غلط ہے:فمرَّ علی معاویۃ ’’معاویہ ان پر گزرے‘‘، حالانکہ اس کا ترجمہ یوں بنتا ہے کہ وہ (یعنی ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ ) معاویہ پر گزرے، یعنی ’’معاویہ رضی اللہ عنہ کے ہاں سے گزرے۔‘‘
Flag Counter