Maktaba Wahhabi

158 - 111
اصلاحِ معاشرہ محبوب عالم فاروقی[1] والدین کا مقام و مرتبہ اور موجودہ دور کی بے حسی رمضان المبارک کی بابرکت اور پُررحمت ستائیسویں رات کی گھڑیوں میں مسلمان اپنے ربّ کی رحمتوں ، مغفرتوں اور برکتوں کو سمیٹ رہے تھے کہ انہی لمحات میں سرگودھا کے بدبخت نے اپنے باپ کوعید کی خریداری کے لیے پیسے نہ ملنے پر قتل کردیا۔ اسی طرح عید کے آٹھ روز بعد کراچی کے پوش علاقہ گلبرگ میں اعتزاز شاہ نامی شخص نے اپنے والدین ،بہن اور بھانجے کوموت کے گھاٹ اُتار دیا۔ ۲۰۰۸ء کے گزرے ۱۰ ماہ میں کچھ ایسے ہی والدین کے ساتھ بدسلوکی اور قتل کے واقعات سامنے آئے ہیں جو حقیقی طور پر مسلم معاشرے میں عدمِ برداشت،عدمِ احترام اور والدین کے ساتھ بدسلوکی کی واضح عکاسی کرتے ہیں ،حالانکہ اس سال بھی ۱۱/ مئی کو ماؤں کا عالمی دن اور ۱۵/ جون کو فادر ز ڈے منایا گیااورپوری دنیا کے میڈیا پر مختلف انداز میں والدین کی اہمیت اور مقام اور مرتبے پر روشنی ڈالی گئی۔ والدین کے ساتھ بدسلوکی کے چند واقعات درج ذیل ہیں : جولائی کے پہلے ہفتے میں ایک نہایت ہی افسوسناک خبر آئی کہ پنڈی کے رہائشی، سٹیشنری کا کاروبار کرنے والے حاجی یوسف نامی بدبخت نے اپنی ماں جیسی عظیم ہستی کے ساتھ ناروا سلوک کی انتہا کردی کہ چوراسی سالہ فالج زدہ کو ایک بدبودار اور بوسیدہ کمرے میں بند رکھا اور اس کی مناسب دیکھ بھال سے قصداً کنارہ کشی اختیار کی۔ ماں کے جسم کے مختلف حصوں میں کیڑے پڑ گئے۔یہ خبر پاکستان کے اُردو اور انگریزی ٹی وی چینلز پر نشرہوئی اور بعدمیں اخبارات میں بھی چھپی۔
Flag Counter