Maktaba Wahhabi

66 - 78
تو یہ اُنہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں اذیت دیتی اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو گالی دیتی، وہ مشرک تھی۔ ایک دن عمیر نے اس کے لئے تلوار لپیٹ کرساتھ اٹھا لی اور اس کے پاس آئے اور اس سے قتل کردیا۔ اس عورت کے بیٹے کھڑے ہوگئے اور چیخنے لگے اور کہنے لگے: ہمیں معلوم ہے، اسے کس نے قتل کیا؟ یہ کیسے ہوا کہ ہماری ماں قتل کردی گئی جبکہ ان لوگوں کے ماں باپ بھی مشرک ہیں ؟ جب عمیر رضی اللہ عنہ کو خطرہ لاحق ہوا کہ وہ کہیں اس کے قاتل کی بجائے کسی دوسرے کو قتل نہ کردیں تو وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور سارے معاملے کی خبر دی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تو نے اپنی بہن کو قتل کردیا ہے؟ انہوں نے کہا: ہاں ! نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: تو نے اسے کیوں قتل کیا ہے؟ عمیر رضی اللہ عنہ نے جواب دیا: وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بُرا بھلا کہہ کر مجھے تکلیف دیتی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس عورت کے بیٹوں کی طرف پیغام بھیج کر، ان سے قاتلوں کے بارے میں دریافت کیا۔ انہوں نے کسی اور کا نام لیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں صحیح قاتل کے بارے میں بتایا اور اس عورت کا خون رائیگاں قرار دیا۔‘‘ (مجمع الزوائد ۶/۲۶۰ ،رواتہ ثقات) 4. بنو خطمہ کی گستاخ عورت کا قتل عَنْ عَبْدِ اﷲِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ الْفَضْلِ عَنْ أَبِیہِ أَنَّ عَصْمَائَ بِنْتَ مَرْوَانَ مِنْ بَنِی أُمَیَّۃَ بْنِ زَیْدٍ کَانَت تَحْتَ یَزِیدِ بْنِ زَیْدِ بْنِ حُصَیْنِ الْخُطَمِی وَکَانَتْ تُؤْذِی النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وسلم وَتُعِیبُ الإِسْلاَمَ وَتُحَرِّضُ عَلَی النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وسلم وَقَالَتْ: فَبِإِسْتِ بَنِی مَالِکٍ والنَّبِیبِ وَعَوفٍ وَ بِإِسْتِ بَنِی الْخَزْرَجِ أَطَعْتُمْ أُتَاوِی مِنْ غَیرِکُمْ فَلاَ مِنْ مُرَادٍ وَ لاَمُذْحَجِ تَرْجُونَہُ بَعْدَ قَتْلِ الرُّؤُسِ کَمَا تُرْتَجَی مِرَقُ الْمُنْضَجِ وَقَالَ عُمَیرُ بْنُ عَدِی الْخُطَمِی: حِینَ بَلَغَ قَولُہَا وَتَحْرِیْضُہَا اللّٰہُمَّ إِنَّ لَکَ عَلَیَّ نَذْرٌ لَئِنْ رَدَدْتَ رَسُولَ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم إِلَی الْمَدِینَۃِ لأَقْتُلَنَّہَا وَرَسُولُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم بِبَدْرٍ فَلَمَّا رَجَعَ رَسُولُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم مِنْ بَدْرٍ جَائَ عُمَیرُ بْنُ عَدِیٍ فِی جَوفِ اللَّیْلِ حَتَّی دَخَلَ عَلَیْہَا فِی َبْیتِہَا وَحَولَہَا نَفَرٌ مِنْ وُلْدِہَا نِیَامٌ مِنْہُمْ مَنْ تُرْضِعُہُ فِی صَدْرِہَا فَحَسَّہَا بِیَدِہِ فَوَجَدَ الصَّبِیَّ تُرْضِعُہُ فَنَحَاہُ عَنْہَا ثُمَّ وَضَعَ سَیْفَہُ عَلَی صَدْرِہَا حَتَّی أَنْفَذَہُ مِنْ ظَہْرِہَا ثُمَّ خَرَجَ حَتَّی صَلَّی الصُّبْحَ مَعَ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وسلم فَلَمَّا انْصَرَفَ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وسلم نَظَرَ إِلَی عُمَیرٍ
Flag Counter