Maktaba Wahhabi

96 - 79
فقہ واجتہاد ڈاکٹر صالح بن حسین العاید تیسرا حصہ مترجم: محمد اسلم صدیق بلادِ اسلامیہ میں غیر مسلموں کے عام حقوق 5. خون، مال اور عزت کے تحفظ کا حق انسان کے وہ بنیادی حقوق جو تمدنی زندگی میں انتہائی ضروری ہیں اور معاشرہ کا کوئی فرد بھی اس سے مستغنی نہیں ہوسکتا، وہ یہ ہیں ؛ انسانی جان کا تحفظ، خون کا تحفظ، مال کا تحفظ، عزت کا تحفظ اور عقل کا تحفظ۔ اسلام نے انتہائی مؤثر تعلیمات کے ذریعے اور عملاً جس طرح انسان کے ان تمدنی حقوق کا تحفظ کیا ہے، دنیا کا کوئی مذہب اس کی ہم سری کا دعویٰ نہیں کرسکتا۔ پھر اس سلسلہ میں اس نے مسلم، غیر مسلم، ملکی اور غیر ملکی کا کوئی فرق روا نہیں رکھا بلکہ ان حقوق میں دنیا کا ہر فرد اس کی نظر میں برابر ہے۔ اس کی نظر میں یہ سب حقوق اور حرمات معصوم ہیں ، کسی شرعی سبب کے بغیر ان کو توڑنا اور پامال کرنا حرام ہے۔ کسی کا خون بہانا اس وقت تک جائز نہیں ہے جب تک کہ حق دار اس کا مطالبہ نہ کرے۔ ہاں اگر وہ دوسروں کی جان ، عزت ،مال پر کوئی ناحق حملہ کرے تو گویا وہ خود اپنے حقوق کو کھو رہا ہے۔چنانچہ فرمایا: ﴿قُلْ تَعَالَوْا اَتْلُ مَا حَرَّمَ رَبُّکُمْ عَلَیْکُمْ اَ لَّا تُشْرِکُوْا بِہِ شَیْئًا وَبِالْوَالِدَیْنِ إحْسَانًا وَلَا تَقْتُلُوْا أَوْلَادَکُمْ مِنْ إِمْلَاقٍ نَحْنُ نَرْزُقُکُمْ وَإیَّاھُمْ وَلَا تَقْرَبُوْا الْفَوَاحِشَ مَا ظَھَرَ مِنْھَا وَمَا بَطَنَ وَلَا تَقْتُلُوْا النَّفْسَ الَّتِیْ حَرَّمَ ﷲُ إلَّا بِالْحَقِّ ذَلِکُمْ وَصّٰکُمْ بِہِ لَعَلَّکُمْ تَعْقِلُوْنَ﴾ (الانعام:۱۵۱) ’’اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ! ان سے کہو کہ آؤ میں تم کو بتاؤں کہ اللہ نے تم پر کیا پابندیاں عائد کی ہیں ۔ تم پر واجب ہے کہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو، والدین سے نیک سلوک کرو، اپنی اولاد کو تنگدستی کے خوف سے قتل نہ کرو۔ ہم جہاں تم کو روزی دیتے ہیں وہاں ان کو بھی دیں گے، فواحش کے قریب مت پھٹکو، وہ ظاہر ہوں یا پوشیدہ ۔ کسی ایسی جان کو ہلاک نہ کرو،جسے اللہ
Flag Counter