حدیث وسنت ابوجابر عبداللہ دامانوی ذو الحجۃ کے فضائل و احکامات ذوالحجہ کے ابتدائی دس دنوں کی فضیلت (1) عن ابن عباس عن النبی صلی اللہ علیہ وسلم أنه قال: (ما العمل في أيام (العشر) أفضل منها في هذا) قالوا: ولا الجهاد؟ قال: (ولا الجهاد ، إلا رجل خرج يخاطر وبنفسه وماله فلم يرجع بشيئ) (صحیح بخاری: ۹۶۹) ”جناب عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: کسی دن میں عمل ان دس دنوں میں عمل کرنے سے بڑھ کر نہیں ہے، لوگوں نے عرض کیا: جہاد بھی نہیں۔ آپ نے فرمایا: جہاد بھی نہیں مگر ہاں اس شخص کا جہاد کہ جس نے اپنی جان و مال کو (دشمن کے مقابلے )میں خطرے میں ڈال دیا اور ان میں سے کوئی چیز بھی واپس لے کر نہ پلٹا (تو ایسا شخص یقینا اجر میں بڑھ جائے گا)۔“ (2) عن ابن عباس قال رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم : (ما من أيام العمل الصالح فيها أحب إلی الله عزوجل من هذه الأيام يعني أيام العشر) قال قالوا: يارسول الله! ولا الجهاد في سبيل الله؟ قال: (ولا الجهاد في سبيل الله إلا رجل خرج بنفسه وماله ثم لم يرجع من ذلک بشيیٴ)٭ ”حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی نے فرمایا: ”کوئی دن جس میں عمل صالح اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ محبوب ہو ان دس دنوں کے سوا نہیں ہے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے پوچھا: ٭ مسنداحمد:۱/۲۲۴،ح ۱۹۶۸ و ۱/۳۳۸ح ۳۱۳۹و ۳۴۶ح۴۲۲۸، ابن ابی شیبہ ۵/۳۴۸، ابن ماجہ :۸۷۲۷ والترمذی :۷۵۷ و ابن حبان:۳۲۴، ابوداود :۲۴۳۸ والبغوی:۱۱۲۵، مصنف عبدالرزاق: ۸۱۲، طبری: ۱۲۳۲۶ و ۱۲۳۲۸،۱۲۴۳۶و بیہقی فی شعب الایمان:۳۷۴۹، ۳۷۵۲والدارمی:۱۷۷۴، مشکوٰۃ:۱۴۶۰ (اس حدیث کو صاحب ِمشکوٰۃ نے بخاری کے حوالے سے نقل کیا ہے جبکہ یہ حدیث ان الفاظ کے ساتھ بخاری میں نہیں ہے) |