(3) تقريرى مقابلہ برموضوع ’استخفافِ حديث اور مولانافراہى ، اصلاحى و غامدى نظريات كا ناقدانہ جائزہ‘ اس سال جامعہ میں ’تقریب ِتکمیل بخاری‘ قدرے سادگی سے منعقد کی گئی کیونکہ ماہ بھر میں کئی پروگرام تسلسل سے منعقد ہورہے تھے اورشان وشوکت سے یہ تقریب منعقد کرنے میں امتحانات کے قریب ہونے کی وجہ سے طلبہ کے تعلیمی حرج کا خدشہ تھا۔ تقریب ِبخاری سے 3 روز قبل، یعنی 15/ ستمبر 2004ء بروز بدھ بعد نمازِ مغرب طلبہ میں سالِ رواں کا آخری علمی مذاکرہ منعقد کیا گیاجس کی تفصیل حسب ِذیل ہے : قاری نعیم الرحمن (ثانیہ کلیہ) کی تلاوت ِکلام مجید سے اس پروگرام کا آغاز ہوا، قاری محمد اکمل شاہین نے نظم پڑھی۔مذاکرہ کے مہمانِ خصوصی مدیر ماہنامہ محدث حافظ حسن مدنی تھے، جبکہ جامعہ کے تمام اساتذہ سٹیج پر موجود تھے۔ تقریری مقابلہ کے مُنصفین مولانا محمد رمضان سلفی(رئیس کلیۃ الشریعہ)، حافظ مبشر حسین لاہوری (رکن مجلس التحقیق الاسلامی) اور محمد اسلم صدیق (رکن مجلس التحقیق الاسلامی) سٹیج کے بالمقابل کرسیوں پر براجمان ہوئے اور اس کے بعد تقریری مقابلہ کا باقاعدہ آغاز ہوا۔ مقابلہ میں شرکت کرنے والے کل 14 مقررین تھے۔ تمام مقررین کے خیالات کو یہاں پیش کرنے کے یہ صفحات کی متحمل نہیں ہوسکتے۔ لہٰذا ہم مقررین کی فہرست ذکر کرنے کے بعد پہلی پانچ پوزیشنیں حاصل کرنے والے مقررین کے خیالات پیش کرنے پر اکتفا کریں گے، طلبہ کی تمام تقاریر سننے کے شائقین د فتر محدث سے سی ڈی طلب کریں : محمد احمد طور (رابعہ کلیہ ،ش) قاری کلیم اللہ (رابعہ ثانوی،ق) محمد ارشد (ثانیہ کلیہ ،ش) قاری عبدالصمد ساجد (اولیٰ کلیہ،ق) قاری ظفر اللہ سلفی (ثالثہ کلیہ ،ش) محمد آصف صدیقی (رابعہ کلیہ ،ش) قاری محمد علی (ثانیہ کلیہ ،ق) حافظ محمد ارشد (رابعہ کلیہ ،ش) عبدالحنان (اولیٰ کلیہ ،ش) عمر فاروق (اولیٰ کلیہ،ق) حافظ طاہر الاسلام (ثانیہ کلیہ ،ش) قاری عبدالحنان رحیمی (ثالثہ کلیہ،ق) محمد یونس ظہیر (اولی کلیہ ،ش) قاری فہد اللہ (ثانیہ کلیہ ،ق) |