Maktaba Wahhabi

43 - 95
اس تالیف کے صفحات 20 تا 24 پر مذکورہ بالا فتویٰ کی تائید و موافقت میں عصر حاضر اور ماضی قریب کے اکابر کی تحریرات بھی كلمة الجامع کے زیرعنوان پیش کی گئی ہیں ۔ یہ فتویٰ مندرجہ ذیل آیات ِمبارکہ کے بھی عین موافق معلوم ہوتا ہے : ﴿اُدْعُوْا رَبَّكُمْ تَضَرُّعًا وَّخُفْيَةً إنَّه لاَ يُحِبُّ الْمُعْتَدِيْنَ﴾ ”تم اپنے رب سے دعا کیاکرو تذلل ظاہر کر کے بھی اور چپکے چپکے بھی۔ اللہ تعالیٰ حد سے نکل جانے والوں کو پسند نہیں کرتا۔“ ﴿وَاذْكُرْ رَبَّكَ فِىْ نَفْسِكَ تَضَرُّعًا وَّخُفْيَةً وَّدُوْنَ الْجَهْرِ مِنَ الْقَوْلِ بِالْغُدُوِّ وَالاٰ صَالِ وَلاَ تَكُنْ مِّنَ الْغٰفِلِيْنَ﴾ ”اور اے شخص! اپنے ربّ کی یاد کیا کر اپنے دل میں عاجزی کے ساتھ اور خوف کے ساتھ اور زور کی آواز کی نسبت کم آواز کے ساتھ صبح اور شام ۔ اور اہل غفلت میں شمار مت ہونا۔“ مذکورہ بالا تالیف کا ایک نسخہ بھی آپ کی خدمت میں پیش کررہا ہوں ۔ اگرچہ پاکستان میں حنفی دیوبندی مساجد میں بھی یہ نماز کے بعد اجتماعی دعا اور دعا بعد الفرائض میں رفع یدین کی بدعت آہستہ آہستہ ترک ہورہی ہے، لیکن چونکہ احناف میں یہ بدعت چھا چکی ہے، اسلئے اس کے ترک کرنے کی رفتار بہت سست ہے۔ حنفی لوگ اس بدعت کو سنت سمجھنے لگ گئے تھے۔ مذکورھ بالا فتویٰ کی بھی مناسب تشہیر نہیں ہوسکی کیونکہ یہ فتویٰ اس تالیف کے اَوراق میں ہی دب کر رہ گیا اور حنفی حضرات کے علم میں آہی نہیں سکا۔ لہٰذا یہ بہت ضروری معلوم ہوتا ہے کہ اس فتویٰ کی خوب تشہیر ہو تا کہ عوام اس پر عمل کرنے کی طرف متوجہ ہوں ۔ اُمید ہے کہ آپ بھی مذکورہ بالا فتویٰ سے پوری طرح متفق ہوں گے۔ اس لئے آپ سے درخواست ہے کہ آپ اس فتویٰ کو اپنے تائیدی نوٹ کے ساتھ ماہنامہ ’دارالعلوم دیوبند‘ کی اگلی اشاعت میں شائع کروا کراس بدعت سے حنفی مسلمانوں کے نجات پانے میں مدد و رہنمائی فرماکر ثوابِ دارین حاصل کریں کیونکہ آپ کا ادارہ دنیا میں حنفی علماکا قدیم مرکز ہے اگر آپ براہ کرم عریضہ ہذا کی وصولی سے مطلع فرما سکیں تو آپ کا احسان ہوگا۔ آپ کا دعاگو اور خیر اندیش چوہدری محمد سرور مکان نمبر11،ای ون، حاجی چنن دین روڈ، جوہر ٹاوٴن لاہور، پاکستان
Flag Counter