Maktaba Wahhabi

98 - 79
تہذيب وثقافت تحرير: ڈاكٹر عاصم عبد اللہ قريوتى ترجمہ:پروفيسرسعيد مجتبىٰ سعيدى ’اپريل فول‘ … اسلام كى نظر ميں ماہ اپريل كى وجہ تسميہ اپريل April انگريزى سال كا چوتها مہینہ ہے جوتيس دن پر مشتمل ہے۔ يہ لفظ قديم رومى كیلنڈر كے ايك لاطینى لفظ Aprilis ’ اپریلیس ‘ يا Aperire سے مشتق ہے۔ وہ لوگ يہ لفظ موسم بہار كے آغاز، پهولوں كے كھلنے اور نئى كونپلیں پهوٹنے كے موسم كے لئے استعمال كرتے تهے۔ (دائرة معارف القرن الرابع عشر: 1؍21) پہلے پہل فرانس ميں سال كى ابتدا جنورى كى بجائے اپريل سے ہوتى تهى۔ 1645ء ميں فرانس كے حكمران شارل نہم نے اپريل كى بجائے جنورى سے سال شروع كرنے كا حكم ديا۔ اس كى مزيد توجیہات بهى ہيں مثلاً يہ كہ موسم بہاركى ابتدا ماہ اپريل سے ہوتى ہے تو روميوں نے ا س مہینے كے پہلے دن كو محبت، خوبصورتى كے خدا، خوشيوں ، ہنسى اور خوش قسمتى كى ملكہ (جنہيں وہ ’فينوز‘ كہتے تهے) كے حوالے سے منعقدہ تقريبات كے لئے مخصوص كرديا۔ روم ميں بيوائيں اور دوشيزائيں ’فینوز‘ كے عبادت خانہ ميں جمع ہوكر اس كے سامنے اپنے جسمانى اور نفسانى عيوب افشا كركے اس سے درخواست كياكرتى تهيں كہ وہ ان كے عيوب كو ان كے خاوندوں كى نظر سے مخفى ركهے يعنى ان پر ان عيوب كو ظاہرنہ ہونے دے۔ سيكسناقوام اس مہينے ميں اپنے خداوٴں سے دور ہٹ كر خوشى كى تقريبات منعقد كياكرتى تهيں ۔ايسٹر[1]ان كا ايك قديم خدا ہے جسے آج كل عيسائيوں كے ہاں ’عيدالفصح‘ كہاجاتا ہے۔ مندرجہ بالا تفصیل سے معلوم ہوا كہ قديم زمانہ ميں يورپى اقوام كے ہاں ماہ اپريل كو
Flag Counter