Maktaba Wahhabi

107 - 79
تہذيب وثقافت محمد عطاء اللہ صديقى مذہب، ثقافت اور تہوار (ہندومت اور بسنت كے تناظر ميں ) بسنت كو ايك مذہبى يا ثقافتى تہوار كہا جاسكتا ہے…؟ ہمارے ہاں اسے مسلمانوں كا مذہبى تہوار تو كوئى نہيں كہتا، البتہ بسنت كے حامى دانشور اسے ثقافتى تہوار بلا جھجك قرار ديتے ہيں ۔ وہ ايسا اس لئے سمجھتے ہيں كيونكہ ان كے ذہنوں ميں مذہب اورثقافت كے دو دو الگ خانے ہيں ۔ ان كے برعكس اگر يہى سوال آپ ايك ہندو دانشور سے كريں ، وہ اسے ترجيحا ًمذہبى تہوار كهے گا، مگر اسے ثقافتى تہوار كہنے ميں بهى كوئى جھجك محسوس نہيں ہوگى۔ بسنت اگر برصغير كا قديم ثقافتى تہوار ہے اور ہمارے بعض دانشوروں كے بقول، يہاں كے لوگ اسے كسى مذہبى امتياز كے بغير مناتے رہے ہيں ، تو پهر ايك ہى سوال كا ايك مسلمان اور ہندو دانشور ايك جواب كيوں نہيں ديتے۔ ہمارا خيال ہے كہ اس كنفيوژن كے ازالے كے لئے ضرورى ہے كہ ہم پہلے مذہب اور ثقافت كے درميان باہمى تعلق كا تعين كريں ، اس كے بعد يہ علمى اُلجھن خود بخود دور ہوجائے گى۔
Flag Counter