شراب بنانے والے کے ہاتھ انگور بیچنا منع ہے۔ ایسے شخص کو ہتھیار فروخت نہیں کیا جاسکتا جو اس کے ذریعے کسی بے گناہ کو قتل کرنا چاہتا ہے۔ کسی آدمی کو شراب نوشی کے لئے شراب خانے تک یا بدکاری کے لئے چکلے تک سواری مہیا نہیں کی جاسکتی۔ ان احکام کی بنیاد اللہ تعالیٰ کے اس فرمان پر ہے: ﴿وَتَعَاوَنُوْا عَلی الْبِرَّ وَالتَّقْویٰ وَلاَ تَعَاوَنُوْا عَلی الْاِثْمِ وَالْعُدْوَانِ﴾ (المائدۃ:۲) ’’نیکی اور تقویٰ کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کرو، گناہ اور زیادتی کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد مت کرو۔‘‘ لہٰذا اگر مسلمان ڈرائیور اگر ایسے کام سے بچ سکتا ہو، جس کے ذریعے گناہ میں تعاون ہوتا ہو، تو اسے ضرور بچنا چاہئے۔ اس صورت میں اسے رخصت تلاش کرنا جائز نہیں ۔ لیکن اگر اس کے لئے ایسا کرنا ممکن نہ ہو تو اسے لاچار (مضطر) قرار دیا جاسکتا ہے۔ اور اس کام کو شبہ والا سمجھنا چاہئے۔ ایسے واقعات کی قلت و کثرت کی بنا پر شبہ بھی ہلکا یا شدید ہوگا۔ یعنی اگر اس کے کام میں یہ (گناہ والی) کیفیت زیادہ ہے تو اس کااثر اس کے کام کے جواز پربھی پڑے گا اور ایسی ملازمت ناجائز ہوجائے گی۔ تب ضروری ہوگا کہ وہ کوئی دوسرا کام تلاش کرے، یا اس کام کے لئے ایسی جگہ تلاش کرے جہاں وہ اللہ کی رضا زیادہ حاصل کرسکتا ہو، اور اسے اس قسم کی صورتِ حال پیش آنے کے اِمکانات کم ہوں ۔ زکوٰۃ کے مصارف دعوتی سرگرمیوں کے لئے مالِ زکوٰۃ کا استعمال ؟ ٭ سوال ۱۹:کیا امریکہ کے اسلامک سنٹرزکو زکوٰۃ دینا جائز ہے تاکہ وہ اپنے قرض ادا کرسکیں جو زمین کی خریداری، تعمیرات، یا کسی عمارت میں ضروری توسیع کی و جہ سے ان کے ذمہ ہیں ، یا دوسرے قرض یا اُدھار چیزیں لینے کی و جہ سے یا سنٹر کے ضروری اخراجات پورے کرنے کے لئے حاصل کئے جاتے ہیں ، خواہ یہ (اخراجات) تنخواہوں کی صورت میں ہوں ، یا ٹیکسوں کی ادائیگی کی صورت میں ، یا مرمت وغیرہ کے لئے یا اسلامی پروگراموں کو جاری رکھنے |