Maktaba Wahhabi

69 - 79
اِسقاط حمل کی صورت میں کفارہ کی مالیت؟ ٭ سوال ۱۵: میں نے حمل ساقط کروا دیا ہے۔ اب میں چاہتی ہوں کہ اس صورت میں جتنا صدقہ کرنا واجب ہے، ادا کرکے گناہ کا کفارہ دے دوں ۔ میں غرّہ (غلام) کے بارے میں معلوم کرنا چاہتی ہوں ۔ میری معلومات کے مطابق ’غرہ‘ کی قیمت بالغ انسان کی دیت کے پانچویں حصے کے برابر ہے۔ کیا آپ مجھے بتاسکتے ہیں کہ موجودہ حالات میں اس کی کتنی قیمت بنے گی؟ جواب:حمل ساقط کرنے سے ایک غرّہ یعنی غلام یا لونڈی کو آزاد کرنا واجب ہوتا ہے۔ انہیں غرہ اس لئے کہتے ہیں کہ وہ انتہائی قیمتی مال ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہی فیصلہ ہے۔ قبیلہ ہذیل کی دو عورتیں آپس میں لڑ پڑیں ۔ایک نے دوسری کو پتھر دے مارا۔ جس سے وہ بھی مرگئی اور اس کے پیٹ کا بچہ بھی مر گیا۔ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں مقدمہ پیش کیا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فیصلہ دیا کہ اس کے بچے کی دیت ایک غلام یا ایک لونڈی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورت کی دیت کی ذمہ داری اس (قاتل عورت) کی برادری پر ڈالی، اور اس (مقتولہ) کی وراثت اس کی اولاد اور دوسرے اقارب کو عطا فرمائی۔ (متفق علیہ) اس کے علاوہ صحیح سند سے مروی ہے کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے اِسقاط کے بارے میں صحابہ سے مشورہ کیا۔ حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس قسم کے مقدمے میں ایک غرہ یعنی غلام یا لونڈی دینے کا حکم دیا تھا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: آپ کوئی گواہ لائیں جو آپ کے ساتھ گواہی دے۔ تب محمد مسلمہ رضی اللہ عنہ نے (اس کی تائید میں ) گواہی دی۔‘‘ (متفق علیہ) ٭ فقہا نے غرہ کی قیمت دیت کا بیسواں حصہ بیان کی ہے۔ یعنی پانچ اونٹ، یا سونے کے پچاس دینار یا چاندی کے چھ سو درہم۔ اس کی روشنی میں غرہ کی قیمت معلوم کی جاسکتی ہے۔ مثلاً یہ دیکھاجائے کہ ایک گرام سونے کی کتنی قیمت ہے۔ پھر اس قیمت کو پچاس سے ضرب دی جائے یا یہ معلوم کیا کہ ایک (اوسط درجے) کی اونٹنی کی قیمت کتنی ہے، پھر اسے پانچ سے ضرب دے لی جائے۔ اس طرح دیت کی رقم معلوم ہوجائے گی۔
Flag Counter