غالب یہ ہے کہ اس کی آواز میں مزید حسن پیدا ہوگااوریہ کوئی قابل حرج بات نہیں ہے،جیسا کہ عطاء رحمۃ اللہ علیہ کا قول پہلے گزر چکا ہے۔ ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کو دیکھئے، وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کہتے ہیں : ” اگر مجھے یہ علم ہوتا کہ آپ میری قراء ت سن رہے ہیں تو میں اس میں مزید حسن پیدا کرنے کی کوشش کرتا۔“ حالانکہ جو آواز نبی نے سنی تھی، وہی اس قدر خوبصورت تھی کہ آپ نے اسے داود کی آواز سے تشبیہ دی۔ یہ تو ان کی آواز کا طبعی اور فطری حسن تھا ،پھر انہوں نے شرعی حدود کے اندر رہتے ہوئے اس میں مزید حسن پیدا کرنے کے لئے کوشش کرنے کی خواہش کا اظہار کیا لہٰذا شرعی حدود کے اندر رہتے ہوئے خوش آوازی کی کوشش کرنے کے متعلق کسی کو اختلاف نہیں ہونا چاہئے ۔ حضراتِ سلف کی اس مسئلہ میں سختی کرنے کی وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ ان کے دور میں قوانین نغمہ اور الحان کے ساتھ قراء ت کر نے کی صورت حال اپنی انتہا کو پہنچ چکی تھی حتیٰ کہ بعض لوگ اس طرح کے الحان میں قراء ت کرتے تھے جو قرآن کے مقام و مرتبہ کے منافی تھے۔ بعض وہ جو قرآن کو مرثیہ خوانوں اور راہبوں کے الحان میں پڑھتے تھے اور بعض خود ساختہ اور نئے نئے بے ہودہ اور شیطانی گانوں کی طرز پر پڑھتے تھے۔اس کی ایک مثال ہیثم کی یہ قراء ت ہے: ﴿أَمَّا السَّفِيْنَةُ فَکَانَتْ لِمَسَاکِيْنَ يَعْمَلُوْنَ فِیْ الْبَحْرِ﴾(الکہف:۷۹) …اس آیت کو ا س نے اس گانے کی طرز پر پڑھا أما الفطاة فإنی سوف أنعتها نعتًا يوافق نعتی بعض ما فيها (المعارف از ابن قتیبہ: ص ۵۳۳) الحان کے ساتھ قراء ت کے جواز کے لئے جو شرائط ہم نے مقرر کی ہیں ، ان میں سے دوسری اور تیسری شرط کی قیدسے اس قسم کے تمام الحان از خود نکل جاتے ہیں ،ان شرائط کی طرف رجوع کیجئے اور ان پر غور فرمائیے۔ آواز میں حسن پیدا کرنے کے ذرائع اب سوال یہ ہے کہ آواز میں حسن پیدا کرنے کے لئے کون سے وسائل اختیار کئے جا سکتے ہیں تو اس کا جواب حدیث ِتغنّی میں موجود ہے ۔اس حدیث کے راوی ابن ابی ملیکة رحمۃ اللہ علیہ سے جب کہا گیا کہ بتائیے اگر آدمی طبعی طور پر خوش آواز نہیں ہے تو وہ کیا کرے ؟تو انہوں نے فرمایا: جس قدر ممکن ہو، آواز میں حسن پیدا کرنے کی کوشش کرے۔ اس حدیث سے یہ دلیل اخذ کی جاسکتی ہے کہ قاریٴ قرآن کے لئے یہ جائز ہے کہ وہ اپنی آواز کو خوب صورت بنانے کے لئے جووسائل میسر ہوں ، انہیں بقدرِ ضرورت کارگاہِ عمل میں لائے۔ ان میں سے ایک طریقہ یہ ہے کہ وہ اس کے لئے قوانین نغمہ (قواعد ِموسیقی) اور وہ مناسب لہجے |