ان حالات میں مسلمانوں کے لئے سب سے پہلے یہ ضروری ہے کہ وہ اس بات سے آگاہ ہوں کہ اسلام نے حقوقِ انسان کا جو تصور پیش کیا ہے ،وہ کونسی خصوصیات کا حامل ہے جو اسے باقی دنیا کے قوانین پر ممتاز کرتی ہیں اور کون سے وہ اُصول اور اَقدار ہیں جن پریہ دستور مشتمل ہے، تاکہ مسلمان یہ جان لیں کہ انسانی حقوق کے موجودہ چارٹر پر نظرثانی کی شدید ضرورت ہے اور اس کے بعد ہی وہ دیگر اقوام کو متنبہ کر سکتے ہیں کہ موجودہ چارٹر نظر ثانی اور تشکیل نو کا شدید متقاضی ہے اورایک ایسا چارٹر دنیا والوں کے سامنے پیش کیا جانا چاہیے جو ہر لحاظ سے مکمل اور منظم ہو۔ پھر اسلام نے بنیادی انسانی حقوق کا جو جامع دستور دیا ہے، اس کو عالمی سطح پر نافذ کرنے اور دوسروں کو اس دستور کا قائل کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ مسلمان ان حقوق کو دنیا کے سامنے واضح کرنے کے بعد خود ان حقوق کو نافذ کرکے دکھائیں ۔ یقینا ہمارا یہ عملی اقدام اسلام کو رِجعت پسند اور جنگجو ثابت کرنے والوں کا منہ بند کرنے کے لئے ایک بہترین کوشش ہوگی۔ شریعت ِاسلامیہ میں انسانی حقوق کا کیا تصور ہے؟ یہ موضوع نہایت دلچسپ او رکئی پہلوؤں کا حامل ہے۔لیکن ہم اس موضوع کو صرف دو پہلوؤں پر منحصر کریں گے : ۱۔ شریعت اسلامیہ میں انسانی حقوق کی خصوصیات ۲۔ وہ انسانی حقوق جن میں شریعت ِاسلامیہ منفرد ہے (۱) اسلام میں انسانی حقوق کی خصوصیات (۱) اسلام میں انسانی حقوق کے تصور کی سب سے بڑی خوبی جو اسے دیگر تصورات سے ممتاز کرتی ہے ، اس اصول پر مبنی ہونا ہے کہ حاکمیت اور اقتدارِ اعلیٰ کا مالک فقط اللہ تعالیٰ ہے۔فرمانِ الٰہی ہے ﴿إِنِ الْحُکْمُ اِلاَّ لِلّٰهِ يَقُصُّ الْحَقَّ وَهُوَ خَيْرُ الْفَاصِلِيْنَ﴾ (الانعام:۵۷) ”حکم تو بس اللہ ہی کے لئے ہے وہی حق کی باتیں بیان کرتا ہے اور وہی سب سے بہتر فیصلہ کرنے والا ہے۔“ دوسری جگہ فرمایا : ﴿ألَا لَه الْحُکْمُ وَهُوَ أَسْرَعُ الْحَاسِبِيْنَ ﴾(الانعام:۶۲) ”اس بات کو فراموش نہ کرنا کہ حکم اسی (اللہ) کا حکم ہے اور حساب لینے والوں میں اس سے جلد حساب لینے والا کوئی نہیں ۔“ پس اسلام کا انسانی حقوق کا دستور کائنات کو الٰہیاتی نظر سے دیکھتا ہے۔ وہ یہ دیکھتا ہے کہ کون سی چیز انسان کے لئے نفع رساں ہے اور کون سی ضرر رساں ۔چنانچہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:﴿إِنَّا هَدَيْنَاه السَّبِيْلَ إِمَّا شَاکِرًا وَّإِمَّا کَفُوْرًا﴾(الانسان:۳) ”بے شک ہم نے انسان کی راہنمائی سیدھے راستے کی طرف کردی۔ اب اس کو اختیار ہے کہ |