Maktaba Wahhabi

37 - 79
انہیں نمازوں کی ادائیگی اور روزے وغیرہ جیسے فرائض وواجبات کی ادائیگی کی تاکید ونصحیت کرنے میں سستی کرنا۔ 9۔حج وعمرہ کی ادائیگی کے وقت سبز یاکوئی دوسرا رنگ مخصوص کرلینا اور اسی کا احرام بنانا،اسی طرح عربی نقاب اور دستانے بوقت احرام بھی پہننا جبکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: لا تتنقب المرأة المحرمة ولا تلبس القفازين (صحیح بخاری) "کوئی عورت احرام کی حالت میں عربی نقاب[1]نہ باندھے اور نہ ہی دستانے پہنے۔۔۔" لباس اور پردہ سے متعلقہ خلاف ورزیاں : 10۔گھر سے نکلتے وقت پردہ شرعی حجاب کا التزام نہ کرنا مثلاً چہرہ ننگا رکھنا یا انتہائی باریک کپڑا چہرہ پرڈال لینا(جس سے چہرہ صاف نظر آتا ہو) یا تنگ و چست ،مختصر اور پردہ کھول دینے کے امکانات والے لباس پہننا اور ایسے نقاب وبرقعے پہننا کہ جن سے ابرو یں آنکھیں اور کچھ گال نظر آتے ہوں اور ساتھ ہی چہرے کا میک اپ بھی نظر آتا ہو۔ 11۔لباس و پوشاک بالوں کی تراش خراش میک اپ کے سامان اور دیگر نسوانی اہتمامات میں مغربی فیشن کی بھرپورتقلید کرنا یہ مسلمان عورت کی شخصیت کے فقدان اور اس کے تشخص کی کمزوری کا باعث ہے۔ گھروں اور میاں بیوی سے متعلقہ خلاف ورزیاں :۔ 12۔سونے اور چاندی کے برتنوں کا ستعمال کرنا اور ان میں کھانا پینا جبکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا ہے چنانچہ ارشاد رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔ ولا تَشْرَبوا في آنية الذَّهبِ والفِضَّة، ولا تأكلوا في صِحافها؛ فإنَّها لهم في الدُّنيا، ولنا في الآخِرة (بخاری ومسلم) "سونے اور چاندی کے برتنوں میں نہ کھاؤ نہ پیو یہ کافروں کے لیے اس دنیا میں ہیں اور تمہارے لیے آخرت میں ہوں گے" اور یہ ممانعت اس لیے ہے کہ اس میں فخر ، فضول خرچی اور فقراء کی دل شکنی کا عنصر پایا جاتا ہے ۔ 13۔گھروں میں شیلفوں پر مجسمے اور تصاویر رکھنا اسی طرح کمروں کی دیواروں پر تصاویر آویزاں کرنا، 14۔ایک سے زیادہ (دوسری بیوی سے) نکاح کرنے پر اعتراض کرنا بلکہ اس جائز فعل کے خلاف محاذ کھولنا جبکہ ارشاد الٰہی ہے۔ ﴿وَمَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ وَلَا مُؤْمِنَةٍ إِذَا قَضَى اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَمْرًا أَن يَكُونَ لَهُمُ الْخِيَرَةُ
Flag Counter