حکومت اپنی تمام اسلام پسندی کے باوجود توہین رسالت کے قانون کو بدلنے کے اِقدامات کررہی ہے۔ میں نہایت دل گرفتگی سے یہ بات کہوں گی کہ امریکہ سیکولر ہونے کا دعویٰ کرنے کے باوجود ''عیسائی'' ہے۔ ہندوستان سیکولر اور جمہوری ہونے کا دعویٰ کرنے کے باوجود ''ہندو'' ہے۔ مگر ہمارے مسلمان ممالک اپنے آپ کو نظریاتی ممالک کہنے کے باوجود اسلامی مملکتیں نہیں ہیں ۔ دنیا بھر میں مسلمانوں کو گاجر مولی کی طرح کاٹا جارہا ہے۔ ہم ایک عیسائی کے معاملے میں امریکہ کو مطمئن کرنا ضروری سمجھتے ہیں کیا ان کا اتنا خوف ہم پر طاری ہے۔ مگر کیا ان نام نہاد سربراہوں کو یہ پوچھنے کی جرات ہوئی کہ ہمارے یہ مسلمان بھائی کیوں لاکھوں کی تعداد میں ہر جگہ تہ تیغ کئے جارہے ہیں ؟ آخر ہماری یہ خوئے غلامی کیا رنگ لانے والی ہے؟ اے عقل چہ می گوئی اے عشق چہ می فرمائی؟ آخر مغرب، یو این او، یورپ، امریکہ، بھارت وغیرہ کا مسلمانوں سے یہ منافقانہ انداز کیوں ؟ ... صرف مسلمانوں کو ختم کرنے کے لئے!!! ایک سرب کرنل نے۱۹۹۳ء میں بوسنیا پر بے پناہ تشدد کرتے ہوئے کہا تھا اور نیویارک ٹائمز نے اسے باقاعدہ شائع کیا تھا ...یہ اقتباس ہر درد ِدل رکھنے والے مسلمان کے لئے غور طلب ہے ''آج اگر اہل مغرب نے بوسنیا کے خاتمہ کے سلسلہ میں ہماری مدد نہ کی تو اگلے ایک یا دو عشروں میں پورا یورپ مسلمانوں کے سائے میں ہوگا۔ ہم وہ پل ہیں جو اس سیلاب کو روکے ہوئے ہے اگر یہ ٹوٹ گیا تو یورپ کو مسلمانوں سے کوئی نہ بچا سکے گا'' دو قومی نظریہ کا فروغ ہی اس صورتحال کا حل ہے اسلام عالمگیر دین ہے اور خالق کائنات کا یہ تقاضا و منشا ہے کہ ﴿لِيُظهِرَهُ عَلَى الدّينِ كُلِّهِ﴾ کہ ''اس نظامِ زندگی کو پوری کائنات میں نافذ کیا جائے''... اس کے لئے ہمیں ہمارا دین یہ تعلیم دیتا ہے کہ پوری دنیا میں دراصل دو ہی قومیں بستی ہیں ۔ ایک مسلمان جو کلمہ طیبہ پڑھنے والے اللہ و رسول کے فرمانبردار ہیں ، دوسرے غیر مسلم جو اس کلمہ کو قبول نہیں کرتے۔ وہ خواہ عیسائی یا یہودی، ہندو ہوں یا دہریے، سکھ ہوں یا بدھ، بہرصورت وہ دوسری قوم یعنی غیر مسلم ہیں ۔ باقی تمام حد بندیاں جو زبان، رنگ، قوم، ملک قبیلہ، جغرافیہ اور کسی بھی امتیازکی بنا پر دنیا میں قائم ہیں ، اسلام کے نزدیک وہ باطل ہیں ۔ یہاں صرف ایک حد بندی ہے: مسلمان اور غیر مسلمان کی! قرآن پاک میں سب مسلمانوں کو حِزب اللّٰہ ''اللہ کی پارٹی'' کہا گیا ہے اور تمام غیر مسلموں کو حِزب الشیطان کہا گیا ہے۔ یعنی اللہ کو نہ ماننے والی شیطانی پارٹی، صحیح ہے:الکفر ملّة واحدة ''سب کافر ایک ہی امت ہیں '' اسلام چونکہ عالمگیر دین ہے لہٰذا ساری دنیا کے مسلمان زبان، رنگ ،نسل ،جغرافیہ کے فرق |