Maktaba Wahhabi

45 - 46
جزء (جلد) : سوم قیمت : ۴۵ روپے ناشر : علماء اکیڈمی۔ محکمہ اوقاف پنجاب۔ لاہور پتہ : شعبۂ مطبوعات۔ محکمہ اوقاف پنجاب۔ لاہور کتاب و سنت سے ماخوذ مسائل عملیہ اور احکام پر مشتمل علم کا نام ’فقہ‘ ہے۔ اس میں ایک سے زیادہ رائیں ہو سکتی ہیں اور ہیں اور تا ابد رہیں گی۔ اس سے غرض پیش آمدہ غیر منصوص مسائل اور صورتوں کا حل پیش کرنا اور خلقِ خدا کے لئے اس کو مرتب اور مدون کر کے آسانی مہیا کرنا ہے۔ اس علم سے غرض تخریب نہیں تھی اور نہ ہی کتاب و سنت کے علاوہ لوگوں کے لئے ایسے مرجع خلائق کی تخلیق مقصود تھی جو قرآن و حدیث کے درمیان میں حائل ہو رہیں۔ بہرحال اس سلسلے میں امامانِ دین نے جو خدمات انجام دی ہیں وہ انتہائی قابلِ قدر ہیں جن کی آنے والی نسلیں تا ابد ممنون رہیں گی۔ جن بزرگوں نے اس بارے میں کام کیا ہے، ان کی تعداد لاکھوں تک پہنچتی ہے، اگر ان سب کے افکار پر مبنی حلقے بن جاتے تو جتنے انسان ہوتے اتنے فقہی مذاہب تشکیل پا جاتے۔ جو ملت اسلامیہ کی ملی وحدت کے لئے انتہائی فالِ بد ثابت ہوتے۔ تاہم بعد میں آنے والوں نے اِن کی فکری تخلیقات کو ایک حد تک جمع کر دیا تاکہ اس میدان کے طلباء کے لئے ان سے استفادہ کرنا آسان ہو رہے۔ ان بزرگوں میں سے جن اکابر امت کو اہل قلم تلامذہ میسر ہو گئے ان کے افکار بھی مدون و مرتب ہو گئے۔ ان میں سے ائمہ اربعہ ہیں اور جن کو نہ مل سکے، جزوی طور پر ان کی فکری تخلیقات کا ذِکر تو مختلف شکلوں میں جاری رہا لیکن بالاستیعاب ان کی تدوین نہ ہو سکی۔ جیسے امام اوزاعی، لی، داؤد ظاہری، طبری، ابن ابی لیلیٰ وغیرھم جزاھم اللّٰہ عنا وعن سائر المسلمین۔ جن کا ذکر عموماً ائمہ اربعہ کے سلسلے کی کتابوں، عظیم فقہا اور اہل قلم ائمہ کی تالیفات میں کسی نہ کسی طرح آتا ہی رہتا ہے۔ ایک زمانہ آیا کہ مجتہدین کے افکار کو الگ الگ پیش کرنے کے بجائے، ایک ساتھ مدون و مرتب کرنے کی کوشش کی گئی، جن میں سے امام ابن رشد (ف ۵۹۵ھ) کی ایک کتاب ہدایۃ المجتہد و نہایۃ المقتصد ہے۔ جس میں سب کے وجوہ استدلال سے بھی بحث کی گئی ہے۔ بعض بزرگوں نے ائمہ اربعہ کی طرف منسوب مسائل میں سے ایسے مسائل کی تدوین کا اہتمام کیا، جو ان کے
Flag Counter