Maktaba Wahhabi

26 - 46
اَلْخَمْرُ جِمَاعُ الْاِثْمِ وَالنِّسَآءُ حَبَآئِلُ الشَّيْطٰنِ وَحُبُّ الدُّنْيَا رَاْسُ كُلِّ خَطِيْئَةٍ (مشكوٰة شريف) شراب خوری تمام گناہوں کا مجموعہ ہے۔ عورتیں مردوں کو پھنسانے کے لئے شیطان کا بہترین جال ہیں اور دنیا کی محبت تمام گناہوں کی جڑ ہے۔ اس حدیث کا ایک ایک جملہ قابل غور ہے۔ شراب کی حرمت صحیح احادیث سے روز روشن کی طرح واضح ہے۔ جیسے اس حدیث شریف سے واضح ہو گا۔ لَعَنَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فِيْ الْخَمْرِ عَشَرَةٍ َاصِرَھَا وَمَعْتَصِرَھَا وَشَارِبَھَا وَسَاقِيَھَا وَحَامِلَھَا وَالْمَحْمُوْلَةَ اِلَيْهِ وَبَائِعَھَا وَمُبْتَاعَھَا رَوَاھِبَھَا وَاٰكِلَ ثَمَنِھَا (ترمذی شريف) ترجمہ: شراب اور نشے سے تعلق رکھنے والے دس قسم کے آدمیوں پر حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام نے لعنت فرمائی ہے۔ شراب کے تیار کرنے والے، تیار کرانے والے،پینے والے،پلانے والے، اُٹھا کر لے جانے والے، منگوانے والے، بیچنے والے، خریدنے والے، مفت دینے والے اور قیمتاً لینے والے پر۔ ایک روایت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد اس طرح نقل کیا گیا ہے کہ جو اللہ پر اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو اسے چاہئے کہ ایسے دستر خوان پر مت بیٹھے جس پر شراب کا دور چل رہا ہو۔ شراب نوشی کے نقصانات شراب نمازوں کی بربادی اور ضائع کرنے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ چونکہ نماز دین کا بنیادی ستون ہے۔ جو چیز دین کے ستون کو گرا دے اس کے جِمَاعُ الْاِثْمِ اور حرام ہونے میں کیا شک باقی رہتا ہے۔ ایک حدیث میں آتا ہے جو ایک مرتبہ شراب پیتا ہے اس کی چالیس دن تک نماز قبول نہیں ہوتی۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس نے شراب کو پیا، نورِ ایمان اس کے سینے سے نکل جاتا ہے۔ ۱۲۔ مرد ریشم پہننے لگ جائیں۔
Flag Counter