Maktaba Wahhabi

43 - 46
ہی ان کی فلاح و بہبود ترقی کا ضامن ہو سکتا ہے۔‘‘ (جسٹس ایس۔ اے رحمان) اتحاد (۲) ’’مسلمانوں کی کامرانیوں اور سر بلندیوں کا راستہ روکنے والی رکاوٹوں میں ایک خوفناک رکاوٹ اختلاف و افتراق کی وہ تباہ کن کشیدگی ہے جو احتیاط و انصاف کا دامن چھوڑ کر ہمارے مختلف فرقوں نے اپنے درمیان پیدا کر رکھی ہے۔ صورتِ حال یہ ہے کہ تقریباً ہر فرقے کے تبلیغی اسٹیج پر انتہا پسند عناصر کا تسلط قائم ہو چکا ہے۔ یہ لوگ اپنے اپنے طبقے کی ہمدردیاں حاصل کرنے کے لئے دوسرے فرقوں پر غلط بیانی، مبالغہ آرائی اور تند کلامی کے مہلک ہتھیاروں سے لیس ہو کر ٹوٹ پڑتے ہیں ۔ان حضرات کے ہاں مجادلانہ تُوتکار کا نام تبلیغِ اسلام ہے اور ناروا متعصبانہ گروہ بندیوں کا نام خدمتِ دین ہے۔ اس غلط طریقِ کار سے جو دور رس نقصانات، ملتِ اسلامیہ کو پہنچ رہے ہیں لازم ہے کہ تمام مخلصینِ اسلام ان کی طرف جلد توجہ کریں اور اپنے گھر کی بنیادوں کو مزید کھوکھلا ہونے سے بچا لیں ۔ اس جارحانہ طریقے پر چلنے والوں کا شیوہ یہ ہے کہ وہ عوام میں ہمیشہ فروعی، گروہی اختلافات ہی بیان کرتے ہیں اور دراصل وہ چند رٹے ہوئے اختلافی مسئلوں کے سوا اور کچھ بیان کر بھی نہیں سکتے۔‘‘ (قاضی عبد النبی کوکبؔ) اتحاد (۳) ’’۔۔۔۔۔ ہماری غفلتوں اور کوتاہیوں نے ہمیں یہ دن دکھائے ہیں ۔ اب مزید غفلت اور تباہی ہمیں تباہ کر کے رکھ دے گی۔ ان لوگوں کو چھوڑ دیجئے جو جان بوجھ کر اتحادہ کی راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں ۔ آپ خود آگے بڑھ کر اتحاد و تعاون کی فضا پیدا کیجئے۔ ان فتنوں اور ان سازشوں کا مقابلہ بغیر متحد ہوئے نہ ہم پہلے کر سکے ہیں اور نہ آئندہ کر سکتے ہیں ۔ میری عاجزانہ گزارش ہے کہ آئیے: 1. ہم تمام نزاعات کو کم از کم اس وقت تک بالائے طاق رکھ دیں جب تک اس ملک میں ، اسلامی دستور بن کر نافذ نہیں ہو جاتا۔ اور اس مقصد کے لئے اپنی پوری توجہات اور کوششیں
Flag Counter