Maktaba Wahhabi

88 - 391
’’قال أبو عبد الرحمن: قد روی ہذا الحدیث غیر واحد، ولم یذکر أحد منہم ما ذکر ابن أبي عدي۔ واللّٰه أعلم‘‘ یہی روایت ’’السنن الکبریٰ‘‘ (رقم: ۲۱۶) میں موجود ہے، مگر امام نسائی کا کلام اس میں نہیں ہے، بلکہ اسی روایت کا اشارہ علامہ المزی نے ’’تحفۃ الأشراف‘‘ (۱۶۶۲۶) میں کیا ہے، مگر وہاں بھی امام نسائی کا کلام نہیں ہے۔ ’’السنن الصغری‘‘ کے باب ’’ذکر الأقراء‘‘ کے تحت چار احادیث ہیں، جبکہ ’’السنن الکبریٰ‘‘ میں اسی عنوان کے تحت صرف دو احادیث ہیں۔ ’’السنن الصغری‘‘ میں پہلی حدیث ’’الربیع بن سلیمان‘‘ سے، دوسری موسیٰ سے، تیسری عیسیٰ بن حماد سے اور چوتھی اسحاق بن ابراہیم سے ہے، جبکہ ’’السنن الکبریٰ‘‘ میں (۲۱۳، ۲۱۴) صرف محمد بن المثنی اور عیسیٰ بن حماد سے ہے۔ یہاں یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ ’’المجتبیٰ‘‘ (رقم: ۳۵۷) کے اکثر نسخوں میں یہاں اسی طرح ’’أخبرنا موسیٰ‘‘ ہے، لیکن صحیح ’’أبو موسیٰ‘‘ ہے۔ بعض ہندی نسخوں میں بھی ’’أبو موسیٰ‘‘ ہے، لیکن نسخے کی علامت ذکر کر کے ’’موسیٰ‘‘ بھی حاشیے میں لکھا گیا ہے۔ ابو موسیٰ، یہ محمد بن مثنی کی کنیت ہے۔ اسی طرح ’’المجتبیٰ‘‘ (رقم: ۲۰) میں ’’النہي عن استقبال القبلۃ‘‘ کے تحت ہے: ’’أخبرنا محمد بن سلمۃ و الحارث بن مسکین قرائۃ علیہ و أنا أسمع، واللفظ لہ، عن ابن القاسم۔۔۔ الخ‘‘ مگر یہ روایت بھی ’’السنن الکبریٰ‘‘ میں نہیں ہے۔ یہ اور اسی نوعیت کی ’’المجتبیٰ‘‘ میں دیگر روایات و زیادات اس بات کی مشعر ہیں کہ یہ امام نسائی ہی کا
Flag Counter