مولانا معین الدین لکھوی:
مولانا محمد رفیق بن مولانا سراج الدین ۔غفر لھما اللہ۔ رفیقوں کے اچھے رفیق اور دوستوں کے بہترین دوست تھے۔ بااخلاق، عالمِ دین، اعلیٰ پائے کے مبلغ اور بلند درجہ خطیب تھے۔ مسلکِ اہلِ حدیث کے ساتھ عشق کی حد تک لگاؤ رکھتے، پوری عمر تبلیغِ دین کے لیے وقف رہے۔ بندہ کے ساتھ ہمیشہ شفقت و احترام کے ساتھ پیش آتے تھے اور باپ دادا سے جو دینی و علمی تعلق تھا، ہمیشہ اسے ملحوظ رکھتے، ان کے اٹھ جانے سے ایک متبع سنت اور مسلکِ کتاب و سنت کے ایک ممتاز مبلغ کی مسند خالی ہو گئی ہے، جس کا پر ہونا مستقبل قریب میں دکھائی نہیں دیتا ۔إنا للہ وإنا إلیہ راجعون۔ مجھے ان کی وفات سے گہرا صدمہ ہوا ہے اور میں ان کے پسماندگان سے گہری ہمدردی رکھتا ہوں۔ اللہ تعالیٰ ان کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور صبر و استقامت سے سرفراز کرے، آمین۔ ان کی اچانک موت ملک و ملت کے لیے ناقابلِ تلافی نقصان ہے۔
۸۱۔۰۳۔۰۹
مولانا محمد عبداللہ خطیب بوریوالہ:
مسلکِ اہلِ حدیث کے عظیم خطیب و مخلص رفیق کی وفات حسرت آیات، حضرت مولانا محمد رفیق مدن پوری جن کو مرحوم لکھتے ہوئے قلم و قلمدان کانپتا ہے۔ جماعت اہلِ حدیث کے ایک عظیم خطیب تھے، جن کی موت جماعت کے لیے ایک عظیم حادثہ ہے۔ اس قحط الرجال کے دور میں مولانا مرحوم کی وفات جماعت کے لیے ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے۔ مرحوم و مغفور سے تقریباً پچیس سال سے تبلیغ کے سلسلے میں سفر و حضر میں ملنے کا موقع ملا۔ مولانا مرحوم کو انتہائی کتاب و سنت کا شیدائی اور بہترین
|