Maktaba Wahhabi

368 - 391
سے دلی ہمدردی کا اظہار ہے۔[1] مولانا مدن پوری کے انتقالِ پر ملال پر تعزیت کے لیے تشریف لانے والے علمائے کرام نے جو تاثرات ایک رجسٹر پر رقم کیے تھے، ان کے حاصل کرنے کی بھی کوشش کی مگر ان کے خلف، ناخلف ثابت ہوئے، وہ ان تاثرات کو بھی محفوظ نہ رکھ سکے ۔فوا أسفا۔ خوشا قسمت کہ ہمارے ادارۃ العلوم الاثریہ کے فیض یافتہ فاضل عزیز محترم مولانا صاحبزادہ برق توحیدی صاحب حفظہ اللہ نے انہی ایام میں اہلِ خانہ سے رجسٹر کے وہ تاثرات اپنے ہاں محفوظ کر لیے، بلکہ ان تاثرات کو اپنے ’’التوحید‘‘ ۱۹۸۳ء کے شمارہ نمبر ۵،۶ میں شائع کر دیا تھا اور نظم و اشعار میں بھی جنھوں نے مولانا مدن پوری کو خراجِ تحسین پیش کیا، اسے بھی بعد کے ایک دو شماروں میں شائع کر دیا تھا۔ ہم یہ تاثرات انہی کے شکریے کے ساتھ شاملِ اشاعت کر رہے ہیں، تاکہ یہ یادگار باقی رہے۔ اور مولانا مرحوم کے بارے میں تاثرات محفوظ ہو جائیں۔ علامہ پروفیسر یاسین محمدی: چنانچہ جناب علامہ پروفیسر یاسین محمدی آف کراچی رقم طراز ہیں: ’’مناظرِ اسلام حضرت العلام مولانا محمد رفیق مدن پوری مرحوم، جماعت اہلِ حدیث کے علما میں ایک نہایت اعلیٰ و ارفع، بلند و بالا مقام رکھتے تھے۔ وہ نہایت متقی، پرہیزگار، متدین اور متشرع عالمِ دین تھے۔ نہایت سادہ رہتے تھے اور عالمِ باعمل تھے، قرآن و حدیث کا وسیع مطالعہ تھا۔ اخلاقی مسائل میں وہ حجت تھے۔ ان کی (درس و تقریر میں) تفسیر نہایت جامع، مدلل اور بامقصد ہوتی تھی۔ رطب و یابس سے پاک قرآنی آیات
Flag Counter