Maktaba Wahhabi

367 - 391
کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے اس کی تیاری میں لگے رہتے ہیں اور اس کے برخلاف بدقسمت اور عاقبت نااندیش وہ لوگ ہیں جنھیں اپنے مرنے کا تو یقین ہے، کیوں کہ وہ دوسروں کو مرتے ہوئے دیکھ رہے ہیں لیکن وہ اس سے اور اس کی تیاری سے غافل رہ کر دنیائے فانی کی فانی لذتوں میں کھو گئے ہیں۔ فانی دنیا کی فانی لذتوں کی طرف التفات آخرت کی لازوال نعمتوں کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو موت کی یاد اور اس کی تیاری کی توفیق عطا فرمائے۔ ہے بالوں سے ہویدا صبحِ پیری مگر تیری ہوس اب بھی جواں ہے چڑھا اور ڈھل گیا سورج مگر تو ابھی تک کشتۂ خوابِ گراں ہے بہاروں سے نہ ہو مانوس عاجزؔ بہاروں میں نہاں دورِ خزاں ہے[1] اسی طرح ۲۷ مارچ کے ’’اہلِ حدیث‘‘ کی یہ خبر بھی ملاحظہ فرمائیں: آہ! مولانا محمد رفیق مدنپوری رحمہ اللہ ہر آنکھ اشکبار ہے ہر قلب بے قرار مولانا محمد رفیق رحمہ اللہ کی وفات حسرتِ آیات پر قراردادوں اور تعزیتی خطوط کا تانتا بندھا ہوا ہے۔ سابقہ اشاعت میں ایک طویل فہرست دی گئی تھی، اس مرتبہ پھر ایک فہرست شائع کی جا رہی ہے جس میں ملک کے طول و عرض سے خطوط اور قراردادیں بھیجنے والے اداروں، انجمنوں اور انفرادی حیثیت سے تعزیت نامے بھیجنے والے حضرات کے نام پیشِ خدمت ہیں۔ ان خطوط میں گہرے رنج و غم کا اظہار کیا گیا ہے اور مولانا مرحوم کی دینی، ملی اور مسلکی خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا ہے اور آخر میں مرحوم کو دار الآخرۃ میں بلندیِ درجات کی دعاؤں کے ساتھ ان کے لواحقین
Flag Counter