حسبِ ذیل پانچ (۵) کتابیں لکھیں:
1. الشیعۃ والسنۃ 2. الشیعۃ والتشیع
3. الشیعۃ وأھل البیت 4. الشیعۃ والقرآن
5. الرد الکافي علی مغالطات الدکتور علی عبدالواحد وافي
پانچویں کتاب علامہ رحمہ اللہ نے سفرِ مصر کے دوران میں لکھی۔ ہوا یوں کہ علامہ صاحب مصر کے دورے پر تھے، اسی اثنا میں انھوں نے اپنی کتاب الشیعۃ والسنۃ کے جواب میں شیعہ عالم دکتور علی الوافی کی کتاب ’’بین الشیعۃ وأھل السنۃ‘‘ دیکھی تو وہیں اپنے ایک مصری دوست کی لائبریری میں بیٹھ کر پندرہ بیس ایام میں اس کا جواب لکھا۔ لکھنے کے ساتھ ساتھ ہی وہیں اسے کمپوز کرواتے گئے، جو ’’الرد الکافي‘‘ کے نام سے وہیں شائع ہوئی، جو تقریباً تین سو صفحات پر مشتمل ہے، ان تمام کتابوں پر یا علامہ صاحب کی دیگر تصانیف پر تبصرہ اور عرب شیوخ کے ان کے بارے میں تاثرات کا یہ محل نہیں، اس اہم کام کی ذمہ داری اس صاحب کی ہے جو مستقل طور پر حضرت علامہ صاحب کے سوانح مرتب کرے گا۔ یا ان کی تصانیف کو دکتورہ کا موضوع بنائے گا۔
ایک مرتبہ علامہ صاحب کے دولت خانہ پر کچھ عرب شیوخ کی تشریف آوری پر عشائیہ تھا، ان مہمانوں میں عراق کے معروف محقق دکتور بشار عواد بھی تھے۔ حضرت علامہ صاحب نے میرا ان سے تعارف کروایا۔ حیران کن بات تھی کہ دکتور بشار محلوق اللحیہ تھے انھوں نے بڑی دلیری سے کہا: ’’أنا دکتور بشار عواد لکن بغیر لحیۃ‘‘ إنا للّٰه وإنا إلیہ راجعون۔
اسی اثنا میں اس ناکارہ نے علامہ صاحب سے دریافت کیا کہ آپ نے
|