Maktaba Wahhabi

301 - 391
لاہور کے لیے روانہ ہو گئے۔ علامہ صاحب کی ان کوششوں اور رفقائے فیصل آباد کے بھرپور تعاون سے اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے ہمیں فیصل آباد کے دھوبی گھاٹ میں کانفرنس کرنے کی توفیق بخشی۔ یہ فیصل آباد میں جمعیت اہلِ حدیث کا پہلا جلسہ عام تھا، جس کی کامیابی کا اعتراف سب نے کیا۔ کچھ دن پہلے فیصل آباد میں پیپلز پارٹی کا بھی جلسہ تھا، مگر جمعیت اہلِ حدیث کے جلسے میں حاضرین کی کثیر تعداد ہونے کی بنا پر علامہ یزدانی مرحوم نے کہا تھا: چند روز پہلے یہاں بے نظیر کی ریلی بھی تم نے دیکھی۔ آج علامہ احسان الٰہی ظہیر کا یہ ریلہ بھی دیکھ لو۔ جلسہ گاہ کی کامیابی کے لیے گو ہر اس ساتھی نے کوشش کی جس کا تعلق علامہ صاحب کے ہم نواؤں سے تھا، لیکن ان میں مولانا عبدالرشید حجازی، مولانا محمد طیب معاذ، مولانا عبد اللطیف اور مولانا حافظ عبد الرحمن آزاد سب سے پیش پیش تھے۔ ان کی شبانہ روز کوششوں سے یہ بلاریب ایک مثالی جلسہ تھا۔ سمندری کا ذکر آیا ہے تو یہ قصہ بھی جان لیجیے جس کا ذکر مجھ سے مولانا حبیب الرحمن یزدانی رحمہ اللہ نے کیا تھا۔ ایک دور وہ تھا کہ کسی جلسے میں مناظرِ اسلام مولانا حافظ عبدالقادر روپڑی اور خطیبِ پاکستان مولانا محمد حسین شیخوپوری تشریف نہ لے جاتے تو وہ کامیاب جلسہ شمار نہیں ہوتا تھا، پھر وہ دور بھی آیا کہ جس جلسے میں حضرت علامہ صاحب اور مولانا یزدانی شامل نہیں ہوتے تھے تو وہ جلسہ کامیاب نہیں سمجھا جاتا تھا۔ سمندری میں بھی جلسہ تھا دیگر خطبا کے ساتھ یہ ’’جوڑی‘‘ بھی شریک جلسہ تھی۔ اختتام پر واپسی ہوئی تو رات کا کافی حصہ بیت چکا تھا۔ گاڑی علامہ صاحب چلا رہے تھے، فیصل آباد سے آگے نکلے تو علامہ صاحب پر نیند کا غلبہ ہونے لگا، مگر انھوں نے ہمت
Flag Counter