Maktaba Wahhabi

298 - 391
کانفرنس کامیاب بنانے کے لیے حاضرین کو ہدایات دیں، خطاب ختم ہوا۔ جانے کے لیے مسجد سے باہر گاڑی پر سوار ہونے لگے تو اے ایس پی صاحب پھر آدھمکے اور کہنے لگے جناب! اس پر دستخط کر دیجیے۔ جواباً علامہ صاحب نے فرمایا: میں بیوقوف نہیں کہ فیصل آباد پہنچ جانے اور گفتگو کر لینے کے بعد اب اس پر دستخط کروں کہ مجھ پر فیصل آباد آنے کی پابندی ہے۔ کبھی لاہور آجانا میں اس پر دستخط کر دوں گا۔ اے ایس پی کی حالت دیدنی تھی وہ نہایت شرمندہ ہوا اور علامہ صاحب لاہور کے لیے روانہ ہو گئے۔ کانفرنس کو کامیاب بنانے کے لیے انھوں نے سمندری اور کمالیہ کا بھی دورہ کیا۔ پروگرام کچھ یوں بنایا گیا کہ رات شاہ کوٹ میں جلسہ عام ہو گا۔ اگلے روز ظہر سے پہلے سمندری میں پریس کانفرنس اور ظہر کے بعد جامع مسجد اہلِ حدیث نہر بازار میں احباب جماعت سے گفتگو، عصر کمالیہ وہاں بھی اسی طرح پریس کانفرنس اور احباب جماعت سے خطاب، چنانچہ حسبِ پروگرام سمندری میں پریس کانفرنس ہوئی ظہر کی نماز کے بعد حاضرین اور وہاں کے ارباب انتظام سے خطاب کے لیے علامہ صاحب منبر پر تشریف فرما ہوئے تو کچھ ذمہ داران حضرات اٹھ کے مسجد کے حال سے باہر نکل گئے۔ یہ صورتِ حال دیکھ کر علامہ صاحب اور ہم بھی پریشان ہو گئے کہ یہ معاملہ کیا ہے۔ علامہ صاحب منبر پر خاموش بیٹھے ہیں اور منتظمین جامعہ مسجد اہلِ حدیث، مسجد سے باہر ہیں۔ منتظمین کو ان سے کوئی شکوہ تھا کیا تھا کسی کو کوئی علم نہیں۔ علامہ صاحب نے اس ناکارہ کو اشارہ سے بلایا اور فرمایا کیا معاملہ ہے؟ عرض کیا کوئی علم نہیں۔ فرمانے لگے: احباب کو جو مطالبہ ہے اسے بلا شرط تسلیم کرتا ہوں، انھیں پیغام دیں کہ اندر مسجد میں تشریف لائیں۔ میں نے مولانا حجازی صاحب سے یہی بات کہی۔ چنانچہ اسی بنیاد پرہم نے منتظمین سے بات کی وہ بحمداللہ راضی اور مطمئن ہو گئے۔ مسجد
Flag Counter