(ادارہ علوم اثریہ) کا ایک مضمون بہ عنوان ’’احسن الکلام پر ایک نظر‘‘ بالاقساط کافی دیر تک شائع ہوتا رہا ہے۔ یہ سلسلہ اب ختم کر دیا گیا ہے۔ قارئین کی آراء اس بارے میں مختلف تھیں۔ اکثر حضرات کی نظر میں یہ سلسلہ بے حد مفید تھا اور وہ اب اس سلسلے کے کٹ جانے پر احتجاجاً ہمیں لکھ رہے ہیں اور بعض حضرات اس کو طبع نہ کرنے کے حق میں تھے۔ بالآخر مولانا محمد تقی عثمانی مدیر البلاغ کراچی کا ایک خط ہمارے نام آیا، جس کی بنا پر یہ سلسلہ ختم کر دیا گیا ہے۔ ہم اس خط کا متن قارئین کی مختلف آراء کے پیشِ نظر نقل کرنا ضروری خیال کرتے ہیں:
’’برادرِ محترم دام فضلکم!
السلام علیکم ورحمۃ اللہ!
خدا کرے مزاج گرامی بعافیت ہوں، آمین۔ ترجمان الحدیث نظر نواز ہوتا رہتا ہے ایک عرصہ سے اس میں ’’أحسن الکلام‘‘ پر تنقید ہوتی رہی ہے۔ کئی بار خیال آیا کہ آپ سے عرض کروں کہ اس قسم کے مقالات کا ماہنامہ میں شائع ہونا مناسب نہیں۔ ’’أحسن الکلام‘‘ پر تنقید کرنی ہو تو وہ الگ کتابی شکل میں شائع ہو سکتی ہے۔ جرائد و رسائل میں ان کو قسط وار چھاپنے سے مناظرے کی غیر متناہی فضا اور انتشار پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔ آپ ماشاء اللہ صاحبِ نظر ہیں اور ملت کے اجتماعی مفاد کو مقدم رکھنے کا جذبہ بھی آپ میں محسوس ہوتا ہے۔ براہِ کرام آپ اس سلسلے کو موقوف کروائیں تو بہتر ہے۔ امید ہے کہ اس گزارش کو آپ اسی جذبے سے دیکھیں گے، جس جذبے سے یہ لکھی گئی ہے۔
والسلام
|