شائع کر دیا گیا۔ خود حضرت مولانا رحمہ اللہ نے اس کا ایسا مختصر مگر جامع افتتاحیہ لکھا، جس میں اس مسئلے کے بارے میں لکھی ہوئی کتابوں کا ذکر کرتے ہوئے تحریر فرمایا:
’’علمائے اہلِ حدیث کی ان تالیفات کا یہ اثر آج عام ہے کہ دیہات میں جمعہ جاری ہو گیا ہے۔ وللہ الحمد۔ اب ضرورت تو نہ تھی کہ اس مسئلے کو دوبارہ اٹھایا جاتا، لیکن معلوم نہیں کہ کیوں ہمارے بھائیوں نے رسالہ ’’أوثق العری‘‘ اور ’’القول البدیع‘‘ ’’گاؤں میں جمعہ کے احکام‘‘ کے عنوان سے پھر سے شائع کر دیے ہیں، بنابریں محسوس کیا گیا کہ اہلِ حدیث کے نقطۂ نظر کی بھی وضاحت ہونی ضروری ہے کہ ازروئے دلائل مسلکِ حق یہی ہے۔ تاہم کچھ نیا لکھنے کے بجائے مناسب یہ ہے کہ گذشتہ بحث کے دور کے تین کتابچے شائع کر دیے جائیں نور الأبصار (مولانا مبارکپوری)، التجمیع في القریٰ (مولانا بڑاکری)، التحقیقات العلی (مولانا شمس الحق عظیم آبادی) آخر الذکر رسالہ خاکسار کے شیخ و استاذ صاحب الفضیلہ حضرت مولانا ابو محمد عبدالجبار کھنڈیلوی رحمہ اللہ خدا بخش لائبریری عظیم آباد (پٹنہ) سے نقل کر کے لائے اور راقم نالائق کو طبع کے لیے فرمایا تھا، لیکن یہ سعادت محب عزیز مولانا ارشاد الحق صاحب کو حاصل ہو رہی ہے۔ اس رسالہ پر خاکسار نے ایک نظر ڈال لی ہے، اس کی ممکن تسہیل کر دی گئی ہے اور حوالوں کو دوبارہ دیکھ لیا ہے۔ ایسے ہی دوسرے دونوں رسالے بھی تنقیح کے ساتھ جمعیت شبان اہلِ حدیث خالد آباد، فیصل آباد کے اہتمام میں زیورِ طبع سے آراستہ ہو رہے ہیں۔‘‘ الخ
|