Maktaba Wahhabi

383 - 462
کے پاس؟ بتلایا کہ حضرت حافظ گوندلوی صاحب کے ہاں پڑھتا ہوں۔ یہ سنتے ہی وہ جھوم اٹھے، میں نے عرض کیا کہ آپ کو ان سے تعارف ہے؟ کہنے لگے: بہت زیادہ، چنانچہ انھوں نے بتلایا کہ ہمارا آبائی گاؤں شیخوپورہ میں تھا۔ ایک دفعہ یوں ہوا کہ رات کے آخری حصے میں گھر کی چھت سے پرنالے کے ذریعے روڑے گرنے کی آوازیں آنے لگیں جو روز بروز بڑھتی گئیں، کئی عاملین کو بلوایا مگر یہ عارضہ ختم نہ ہوا۔ کسی نے حضرت حافظ صاحب کا بتلایا کہ ان سے دم کراؤ۔ چنانچہ میں ان کو لینے کے لیے گوجرانوالہ گیا، میری التماس پر آپ گھر تشریف لائے۔ ایک رات گھر میں قیام فرمایا اور صبح جاتے ہوئے پانی پر دم کر کے دیا کہ اسے میرے بعد گھر میں چھڑک دینا۔ چنانچہ اسی طرح کیا گیا، جس سے نہ صرف یہ پریشانی دور ہو گئی، بلکہ تین دن گھر سے گلاب کے پھولوں کی خوش بو آتی رہی۔ بلاشبہ وہ بہت بڑے عالم اور بہت پارسا بزرگ ہیں، ان کی صحبت غنیمت ہے۔ جن ایام میں آپ مدینہ طیبہ اسلامیہ یونیورسٹی تھے، ان دنوں کا ایک واقعہ حضرت مرحوم نے ذکر فرمایا: ایک صاحب کو (انھوں نے نام بھی بتایا مگر وہ لوحِ حفظ میں محفوظ نہیں رہا) ایک مخصوص وقت میں کمر پر شدید درد ہوتا، علاج معالجہ کروایا مگر کوئی افاقہ نہ ہوا تو میں نے کہا کہ درد کے وقت میرے پاس آنا۔ چنانچہ وہ تکلیف ہونے سے پہلے پاس آگیا، جب درد شروع ہوا تو اس نے بتلایا کہ تکلیف شروع ہو گئی ہے، میں نے درد کی جگہ ہاتھ رکھا اور کہا: تم پر جادو کا اثر ہے۔ چنانچہ چند ایام اسے دم کیا گیا تو اللہ تعالیٰ نے اسے شفا عطا فرمائی۔ اس ناکارہ نے جسارت کرتے ہوئے عرض کیا کہ آپ کو کیسے محسوس ہوا کہ اس پر جادو کا اثر ہے؟ تو انھوں نے فرمایا: جب میں نے درد کی جگہ پر ہاتھ رکھا تھا تو مجھے گندگی کی بو آنے لگی تھی، تب میں جانا
Flag Counter