Maktaba Wahhabi

382 - 462
اس طرح حدیث ہے: ’’جب کوئی انسان جھوٹ بولتا ہے تو فرشتہ جھوٹ کی وجہ سے ایک میل دور چلا جاتا ہے۔‘‘ حضرت یہ تفصیل بیان فرما رہے تھے کہ راقم آثم نے جسارت کرتے ہوئے عرض کیا: ’’کیا حسی طور پر اب بھی اس کا احساس ہو سکتا ہے؟‘‘ تو آپ نے فرمایا: ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو بھی بسا اوقات اس کا احساس ہوتا تھا اور یہ دراصل اللہ تعالیٰ کی عنایت اور کرم نوازی کا نتیجہ ہوتا ہے۔ آج بھی اگر کوئی اپنا تعلق اللہ تعالیٰ سے صحیح طور پر استوار کرے تو اس کا احساس ہو سکتا ہے۔‘‘ میں نے پھر عرض کیا: ’’کیا گناہ کی کیفیت اور نوعیت کے اعتبار سے بدبو کی کیفیت میں بھی فرق ہوتا ہے یا نہیں؟‘‘ آپ نے فرمایا: ’’ہاں، گناہ کی نوعیت کے اعتبار سے فرق ہوتا ہے۔‘‘ اور ساتھ ہی یہ بھی فرمایا: ’’زانی کے جسم سے ایسی بدبو آتی ہے جیسے حقہ پینے والے کے منہ سے آتی ہے۔‘‘ جس سے قارئین کرام ہمارے حضرت مرحوم کی روحانی قوت اور تعلق باللہ کا اندازہ کر سکتے ہیں۔ یادش بخیر دورانِ سال ایک بار چھٹی لے کر گھر آیا۔ شہر میں مرحوم ڈاکٹر نذیر احمد کے کلینک پر ان کی ملاقات کے لیے حاضر ہوا تو وہاں جناب محمد رفیق واہلہ صاحب تشریف فرما تھے اور وہ ایک عرصہ پہلے حضرت والد صاحب کے ساتھ غلہ منڈی کی دکان پر شریکِ تجارت رہے تھے۔ الجامعۃ السلفیہ تعلیم کے دوران میں وہ فیصل آباد آتے تو مجھے ملے بغیرنہیں جاتے تھے۔ ملتے ہی انھوں نے پوچھا: مولوی صاحب آج کل کہاں ہوتے ہیں؟ عرض کیا کہ گوجرانوالہ میں۔ کہنے لگے: وہاں کن
Flag Counter