Maktaba Wahhabi

327 - 462
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ لکھتے ہیں: امام دارقطنی نے یہ الفاظ سنن کے حاشیہ میں لکھے ہیں: ’’قلت وقال الدارقطني في حاشیۃ السنن عقب حدیث عثمان بن محمد کلھم ثقات والصواب موقوف‘‘[1] اسی طرح ’’لسان المیزان‘‘ اور ’’تہذیب التہذیب‘‘ میں عثمان بن محمد کے ترجمے میں تصریح ہے کہ امام دارقطنی کا یہ قول حاشیہ سنن میں ہے۔ جس سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ ’’کلھم ثقات والصواب موقوف‘‘ کے الفاظ دراصل امام دارقطنی نے حاشیہ میں ذکر کیے ہیں، لیکن بعد میں ناسخ نے انھیں متن میں داخل کر دیا ہے۔ مولانا محمد یوسف بنوری رحمہ اللہ نے معارف السنن میں بھی اس کا ذکر کیا ہے، لیکن اس کے ذکر کرنے کا انداز بڑا معنیٰ خیز ہے، ان کے الفاظ ہیں: ’’وقد اعترف الدارقطني في حدیث جابر أن رجالہ ثقات، وما وقع في سننہ من قولہ: والصواب موقوف۔ فھو کتبہ في الحاشیۃ دون متن السنن کما قالہ في التلخیص، ولذا لم یذکرہ الزیلعي في التخریج ھذہ اللفظۃ مع شدۃ حرصہ علی النقل کلہ کما ھو معروف من عادتہ فکأن الدارقطني لم یجزم بوقفہ وأدخل بعضھم الحاشیۃ في المتن کما ھو في المطبوع فھو صنیع غیر محمود نبہ علیہ شیخنا رحمه اللّٰه ‘‘[2] ’’امام دارقطنی نے اعتراف کیا ہے حضرت جابر رضی اللہ عنہ کی حدیث کے تمام راوی ثقہ ہیں اور سنن میں جو یہ ہے: ’’والصواب موقوف‘‘ کہ صحیح یہ ہے کہ یہ موقوف ہے تو انھوں نے یہ الفاظ حاشیے میں لکھے ہیں۔ سنن
Flag Counter