Maktaba Wahhabi

308 - 462
’’قال أبو داود: روی الحدیثین خالد بن عبد اللّٰه عن محمد بن عمرو مثلہ، قال فیہ قال علقمۃ بن وقاص یا أمہ کیف کان یصلی الرکعتین؟ فذکر معناھا، حدثناہ وھب بن بقیۃ عن خالد انتھیٰ‘‘[1] غور فرمائیے یہ بعینہٖ وہی الفاظ ہیں جو سنن ابی داود میں ہیں، مگر امام بیہقی رحمہ اللہ نے اسے ’’حدثناہ وھب بن بقیۃ عن خالد‘‘ ضمیر کے ساتھ ذکر کیا ہے۔ جس سے اس بات کی وضاحت ہو جاتی ہے کہ یہ سند سابقہ معلق روایت کی ہے۔ مگر بعض نساخ سے یہ غلطی ہوئی کہ اولاً: ’’حدثناہٗ‘‘ سے ’’ہُ‘‘ ضمیر ساقط ہو گئی اور یہ سمجھ لیا کہ ’’نا ابن المثنیٰ نا عبد الأعلیٰ‘‘ دوسری سند ہے، اس لیے ’’ح و نا‘‘ کا اضافہ کر دیا جو کہ صحیح نہ تھا۔ یہی وجہ ہے کہ ہشام کی روایت کو حافظ المزی رحمہ اللہ نے وہب بن بقیہ عن خالد کے واسطے سے ذکر نہیں کیا۔ ’’ہشام عن سعد عن عائشۃ‘‘ کی سند سے یہ روایت علاحدہ (۱۱/۴۰۳) اور ’’وہب بن بقیۃ عن خالد عن محمد بن عمرو عن علقمۃ عن عائشۃ‘‘ کی سند کو علاحدہ (۱۲/۲۴۶) ذکر کیا ہے۔ مولانا خلیل احمد سہارنپوری نے بھی اس مقام کی خوب وضاحت کی ہے اور لکھا ہے کہ ’’نسخہ احمدیہ‘‘ میں ’’ح و نا‘‘ متن میں نہیں، بلکہ حاشیہ میں ہے۔ بات دراصل وہی ہے جو ہم عرض کر آئے ہیں کہ نساخ نے ہشام کی روایت کی دو اسناد خیال کرتے ہوئے ’’ح و نا‘‘ کے الفاظ کا اضافہ کر دیا ہے۔ یہ لفظ متن میں ہوں یا حاشیہ میں، بہرحال صحیح نہیں۔ واللّٰه أعلم اسی طرح ’’باب في السلام‘‘ میں حضرت وائل بن حجر رضی اللہ عنہ کی روایت کے
Flag Counter