Maktaba Wahhabi

294 - 462
إلّا ھمام‘‘ جس پر ہمارے محدث ڈیانوی رحمہ اللہ لکھتے ہیں: ’’امام ابو داود کا یہ قول کہ ہمام اس میں منفرد ہے، محلِ نظر ہے، کیوں کہ اس کی متابعت یحییٰ بن المتوکل (الباہلی) اور یحییٰ بن الضریس البجلی نے کی ہے۔ جیسا کہ امام دارقطنی رحمہ اللہ نے العلل اور امام حاکم رحمہ اللہ نے المستدرک اور امام بیہقی نے السنن الکبری میں ذکر کیا ہے۔‘‘[1] اسی طرح ’’المسح علی الخفین‘‘ میں بریدۃ بن الحصیب کی روایت کے بعد امام ابو داود فرماتے ہیں: ’’ھذا مما تفرد بہ أھل البصرۃ‘‘ ’’اس روایت کے بیان کرنے میں اہلِ بصرہ منفرد ہیں۔‘‘ لیکن محدث ڈیانوی قدس سرہ پہلے اصولِ حدیث کی کتابوں سے تفرد کی تعریف اور پھر تفرد کی اقسام بیان کرتے ہیں، پھر لکھتے ہیں: ’’امام ابو داود کا کہنا کہ اہلِ بصرہ اسے بیان کرنے میں منفرد ہیں اس میں ان سے تسامح ہوا ہے، کیوں کہ اس میں بصری صرف ایک راوی مسدّد رحمہ اللہ بن مسرھد ہے اور وہ بھی منفرد نہیں، بلکہ احمد بن ابی شعیب نے اس کی متابعت کی ہے، جیسا کہ خود امام ابو داود رحمہ اللہ نے ذکر کیا ہے۔ اس کے علاوہ ہناد کی روایت ترمذی میں علی بن محمد اور ابن ابی شیبۃ کی ابن ماجہ میں ہے اس کے بجائے دلھم بن صالح کوفی اس روایت میں منفرد ہے۔‘‘ علامہ سیوطی رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ درست یہ ہے کہ یہ کہا جائے: ’’ھذا مما تفرد بہ أھل الکوفۃ‘‘
Flag Counter