Maktaba Wahhabi

246 - 462
أَزْكَى لَهُمْ ﴾ [النور: ۳۰] والمبتلی بھا لیس بغاض من بصرہ بل یتلذذ بالنظر الحرام وربما یقع بہ في الزنا ۔۔۔ فإن تعبد القلب المعشوق شرک وقد أثبت النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم اسم التعبد علی المحبۃ لغیر اللّٰه في قولہ الصحیح: تعس عبد الدینار وعبد الدرھم إلخ‘‘[1] گویا علامہ سندھی رحمہ اللہ جہاں خوبروؤں اور غیر محرموں سے عشق کو کافروں کا طریقہ بتلاتے ہیں تو دوسری طرف اسے شرک کی حدود میں بھی داخل کرتے ہیں۔ ان سے قبل علامہ ابن قیم رحمہ اللہ کا نقطۂ نظر بھی یہی ہے جو ’’إغاثہ اللھفان‘‘ میں دیکھا جا سکتا ہے۔ 16 إعفاء اللحیۃ: اس کا خطی نسخہ حضرت مولانا پیر وہب اللہ صاحب راشدی کے کتب خانے میں موجود ہے۔ حضرت مولانا سید محب اللہ شاہ صاحب راشدی کو اللہ تعالیٰ جزائے خیر عطا فرمائے کہ انھوں نے حضرت موصوف سے رسالہ حاصل کر کے اس کی فوٹو کاپی راقم کو بھی ارسال کر دی۔ یہی نہیں بلکہ علامہ سندھی رحمہ اللہ کی شرح اربعین نووی کی فوٹو کاپی بھی ارسال فرمائی۔ جزاھ اللّٰه أحسن الجزاء یہ رسالہ چھوٹے سائز کے دس صفحات پر مشتمل ہے۔ رسالے کا سببِ تالیف ذکر کرتے ہوئے علامہ سندھی رحمہ اللہ نے لکھا ہے: ’’میں نے ایک صاحب کے رسالے میں دیکھا ہے کہ ’’إعفاء اللحیۃ‘‘ مستحب ہے اور یہ سنن تعبدی نہیں، بلکہ سنن عادی ہے اور جو
Flag Counter