مکتبہ وطنیہ الجزائر میں ہے۔ اور نزار حمادی کی تحقیق سے ۱۴۳۱ھ/ ۲۰۱۰ء میں مؤسستہ المعارف بیروت سے شائع ہو چکی ہے۔ یہاں اس بات کا ذکر بھی فائدے سے خالی نہ ہو گا کہ شرح ابن عباد کا ایک خطی نسخہ اسلامیہ کالج پشاور کی لائبریری میں محفوظ ہے، جو تقریباً تین سو سال کا پرانا نسخہ ہے۔
10 شرح علی مقدمہ فی العقائد:
’’مقدمہ‘‘ مرزا خواجہ بن السید المرغینانی المدنی کی تصنیف ہے جس کی شرح علامہ حیات سندھی نے لکھی اس کا مخطوط مکتبہ وطنیہ الجزائر میں ہے۔ علامہ الزرکلی نے ’’الاعلام‘‘ (۶/۲۱۰) میں مقدمہ ہی کو شیخ سندھی کی کتاب قرار دے دیا ہے۔ اسے بھی شیخ نزار حمادی نے شائع کیا ہے۔
11 شرح الأربعین حدیثاً من جوامع الکلم:
یہ علامہ علی قاری کی ’’الاربعین‘‘ کی شرح ہے، جس کا مخطوط مکتبہ وطنیہ الجزائر میں ہے، جسے شیخ محمد غالب کی تحقیق سے دار ابن حزم بیروت نے شائع کیا ہے۔
12 إرشاد النقاد إلی تیسیر الاجتھاد:
رضا کحالہ نے اس کا ذکر کیا ہے۔[1] مگر یہ ان کا وہم معلوم ہوتا ہے۔ یہ رسالہ درحقیقت علامہ امیر یمانی رحمہ اللہ کا ہے جو ’’الرسائل المنیریہ‘‘ میں مطبوع ہے۔
13 شرح الحکم الحدادیہ:
اس کا ذکر اسماعیل پاشا نے کیا ہے۔[2] ’ ’شرح قصیدۃ السید عبداللہ علوی الحداد‘‘ کے نام سے ایک رسالہ شیخ نزار حمادی کی تحقیق سے شائع ہوا ہے۔ معلوم نہیں ہو سکا
کہ یہ کوئی علیحدہ کتاب ہے یا وہی ہے جس کا ذکر اسماعیل پاشا نے کیا ہے۔ واللہ اعلم
|