Maktaba Wahhabi

59 - 65
ہے۔(۱۱)عورتیں زیب و زینت سے پر ہیز کر تی ہیں۔ (۱۲) ان ایام میں شادی بیاہ سے پر ہیز کیا جاتا ہے ۔(۱۳)تیجہ ،دسواں ،بیسواں ،چالیسہ ،پچا سا ،سا ٹھا ۔۔۔۔منایا جاتا ہے۔ (۱۴) اس سے لڑا ئی جھگڑا اور فتنہ و فساد ہو تا ہے ۔ وغیرہ وغیرہ ۔ اس سلسلے میں چند چیزیں قابل توجہ ہیں : (۱) مذکورہ بالا تمام خرافات اصلا شیعوں کی ایجاد کر دہ اور ان ہی کے دین و مذہب کا حصہ ہیں ۔اہل سنت میں اہل حدیث ،دیو بند ی اور بریلوی تینوں فرقے ان چیزوں کو بدعت اور حرام مانتے ہیں ۔اور ان کاموں کو کرنے یا ان میں شریک ہو نے کو سخت گناہ قرار دیتے ہیں ۔لیکن اس کے با وجود ان فرقوں کے بہت سارے لوگ شیعوں والا کام کر تے ہیں اور اسے دین سمجھتے ہیں ۔ (۲) شریعت اسلا میہ میں کسی بھی مرنے والے پر تین دن سے زیادہ سوگ منانے سے منع کیا گیا ہے۔صرف بیوہ عورت اپنے شوہرکی وفات پر چار مہینہ دس دن سوگ منائے گی اور عد ت میں ر ہے گی ۔ [بخاری و مسلم] (۳) رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : وہ شخص ہم میں سے نہیں جو (کسی کی موت پر)رخساروں پر طمانچے مارے ، گریبان پھاڑے اور جاہلیت کی پکار پکارے ۔ [بخاری و مسلم] (۴) صحابہ کرام اور ازواج مطہرات کو برا بھلا کہنا سخت گناہ کا کام ہے ۔انھو ں نے اللہ کے نبی کا ساتھ دیا ۔دین کی خدمت کی ،دین کی خاطر جان، مال اور وطن کی قربا نیاں دیں ۔ان سے دشمنی رکھنا اور انھیں برا بھلا کہنا دین و ایمان کے لیے خطرے کی چیز ہے ۔ شیعہ حضرات یہ سب دھڑلے سے کر تے ہیں ۔ان کا اس میں ساتھ ہر گز نہیں دینا چاہیے ۔
Flag Counter