Maktaba Wahhabi

50 - 65
(۷) سفر میں متعلقہ کام پورا ہو جائے تو جلد سے جلد گھر واپس لوٹ جا نا چا ہیے ۔ [بخاری ، مسلم] (۸) سفر سے واپسی کے وقت گھر سے قریب کی مسجد میں دور کعت نماز پڑھنا سنت ہے۔ [بخاری ، مسلم] (۹) عورت کا بغیر محرم کے سفر کر نا جائز نہیں ۔[بخاری ، مسلم] (۱۰) سفر میں نماز قصر کے ساتھ پڑھنا مسنون ہے ۔یعنی چار رکعت والی نمازوں کو دو رکعت پڑھنا ۔جیسے ظہر ،عصر ،عشا ء ۔ البتہ فجر کی دو رکعت اور مغرب کی تین رکعت ہی پڑھی جائے گی۔ [بخاری ، مسلم وغیرہ] (۱۱) سفر میں دو نمازوں کو ایک ساتھ پڑھنا بھی مسنون ہے، اسے جمع بین الصلا تین کہا جاتا ہے ۔یعنی ظہر اور عصر کی نمازوں کو ایک ساتھ(دو ۔دو رکعت )اور مغرب و عشاء کو ایک ساتھ (مغرب کی تین رکعت اور عشاء کی دورکعت) پڑھیں ۔اس طرح کہ مثلاً ظہر کیوقت میں ظہر اور عصر دونوں پڑھ لیں، یا عصر کے وقت میں ظہر اور عصر دونوں پڑھ لیں ، اسی طر ح مغرب و عشاء میں کر یں ۔ (بخاری ،مسلم و دیگر کتب حد یث) (۱۲) سفر میں سنن و نوافل نہ پڑھے تو کو ئی حرج نہیں ۔البتہ فجر کی سنت اور وتر پڑھنا چاہیے ۔ (فتح الباری :۲؍۵۷۸ ۔السلسۃ الصحیحہ:۲۸۱۶) (۱۳) سفر میں قصر اور جمع بین الصلا تین کی مدت چا ر روز ہے ۔ چار روز سے زیادہ قیام کر نے کی صورت میں نمازیں پو ری اور وقت پر پڑھی جائیں گی ۔ ہا ں اگر واپسی کی تاریخ متعین نہیں ہے اور آج کل آج کل والا معاملہ ہے تو ایسی صورت میں ہفتوں اور مہینوں تک ٹھہر نا پڑے تو بھی قصر و جمع کریں گے ۔ (۱۴) مسافرشخص سفر میں تین دن اور تین رات تک مو زوں پر مسح کر سکتا ہے، جب کہ مقیم کو ایک دن اور ایک رات تک کے لیے موزوں پر مسح کی اجازت ہے ۔
Flag Counter