پر تشریف لاتے اور اگر کسی وجہ سے تشریف نہ لا سکتے تو اس کے متعلق پیشگی اطلاع دیتے۔ جب پارٹی کی میٹنگ میں شرکت کرتے تو بات ہمیشہ مدلل اور سلیقہ سے کرتے، ہمیشہ تعمیری رخ اختیار کرتے۔ دین کے معاملات میں کبھی نفاق برداشت نہ کرتے۔ عوامی مسائل پر ہمیشہ محروم طبقوں کی ترجمانی فرماتے۔ اسمبلی کی کاروائی میں بے حد مستعدی دکھاتے اور جب بھی کسی موضوع پر زبان کھولتے تو ان کے منہ سے پھول جھڑتے تھے۔ ختمِ نبوت کی تحریک میں عوام پر کیے گئے ظلموں پر بےحد ملول اور برا فروختہ تھے۔ اُنہوں نے اسمبلی میں ایک قرارداد پیش کی جس کا مفہوم یہ تھا کہ جن لوگوں کو فسادات کے دوران نقصان اُٹھانا پڑا تھا، انہیں حکومت کی طرف سے معقول معاوضہ دلایا جائے۔ آخر میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ جب پنجاب اسمبلی کے اراکین کو آئین ساز اسمبلی کے اراکین منتخب کرنے کے لیے کہا گیا، تو مولانا کی خدمت میں بڑے بڑے سرمایہ دار کورے چیک لے کر حاضر ہوتے رہے، لیکن مولانا نے ان کی بات سننا بھی گوارا نہ کی۔ انہوں نے اپنے پارلیمانی لیڈر میاں عبدالباری کو بھی نہایت صفائی سے بتایا کہ ان کا ووٹ مجاہدِ ملت مولانا عبدالستار خاں نیازی کے لیے وقف ہے۔ چنانچہ مولانا اپنی سواری کا انتظام کر کے اسمبلی چیمبر تشریف لائے اور اپنے ووٹ کا First Preference مولانا نیازی کے حق میں دیا اور دوسرا Preference (ترجیح) میاں عبدالباری کے حق میں۔ اس کے بعد مجھے گلے لگانے کے بعد اپنے دفتر واپس تشریف لے گئے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اپنے انتہائی رحم سے حضرت مولانا کی مغفرت فرمائیں اور ان کے روحانی مقامات بلند کریں۔ آمين اللهم آمين |