Maktaba Wahhabi

408 - 458
دل کی ویرانی کا کیا مذکور ہے یہ نگر سو مرتبہ لوٹا گیا ۔۔۔ ہم فقیروں سے کج ادائی کیا آن بیٹھے جو تم نے پیار کیا ۔۔۔ سخت کافر تھا جس نے پہلے میر مذہبِ عشق اختیار کیا ۔۔۔ وصل و ہجراں یہ جو دو منزل ہیں راہِ عشق کی دل غریب ان میں خدا جانے کہاں مارا گیا ۔۔۔ اب تو جاتے ہیں بتکدے سے میر پھر ملیں گے اگر خدا لایا ۔۔۔ غیر کے کہنے سے اُن نے ہم کو مارا بے گناہ یہ نہ سمجھا وہ کہ واقع میں بھی کچھ تھا یا نہ تھا ۔۔۔ جامہ احرامِ زاہد پر نہ جا تھا حرم میں لیک نامحرم رہا ۔۔۔ میرے رونے کی حقیقت جس میں تھی ایک مدت تک وہ کاغذ نم رہا ۔۔۔ گر زمزمہ یہی ہے کوئی دن تو ہم صفیر اس فصل ہی میں ہم کو گرفتار دیکھنا ۔۔۔ مکے گیا، مدینہ گیا، کربلا گیا جیسا گیا تھا ویسا ہی چل پھر کے آ گیا ۔۔۔ چمن میں پھول تو اب کے ہزار رنگ کھلے دماغ کاش کہ اپنا بھی ٹک وفا کرتا
Flag Counter