Maktaba Wahhabi

384 - 458
اس بارے میں زیادہ بدنام ہے۔ اس لیے مثالی طور پر حضرت شیخ الہند رحمہ اللہ کو خواب میں یہ سمجھایا گیا۔ اور ہمارے مدرسہ کا حال سنیے۔ ایک روز حضرت والد بزرگوار (مولانا عبدالجبار غزنوی رحمہ اللہ) کے درس بخاری میں ایک طالب علم نے کہہ دیا کہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کو پندرہ حدیثیں یاد تھیں۔ مجھے ان سے زیادہ حدیثیں یاد ہیں۔ والد صاحب کا چہرہ مبارک غصہ سے سرخ ہو گیا۔ اس کو حلقہ درس سے نکال دیا اور مدرسہ سے بھی خارج کر دیا اور بحفوائے ’’اتّقوا فراسة المومن فانه ينظر بنور الله‘‘ فرمایا کہ اس شخص کا خاتمہ دین حق پر نہیں ہو گا۔ ایک ہفتہ نہیں گزرا تھا کہ معلوم ہوا کہ وہ طالب علم مرتد ہو گیا ہے۔ اعاذنا الله من سوء الخاتمه یہ ہے جو آپ سے کہہ رہا ہوں کہ جس طرح ایک حنفی عالم یا حنفی درس گاہ اگر امام شافعی رحمہ اللہ کی شان میں بے ادبی اور گستاخی کرے تو اس کو احناف کا من حیث الجماعت مسلک نہیں قرار دیا جا سکتا۔ اسی طرح اگر کوئی اہل حدیث امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے حق میں کوئی ناشائستہ لفظ استعمال کرتا ہے یا دل میں سوء ظن رکھتا ہے تو یہ اہل حدیث کا مسلک نہیں کہلائے گا۔
Flag Counter