Maktaba Wahhabi

353 - 458
فرماتے تھے کہ بزرگوں سے اختلاف بھی کیا جائے تو نہایت ادب اور تواضع سے اختلاف کرنا چاہیے۔ حضرت مجدد علیہ الرحمہ کس قدر ادب اور سلیقے سے اختلافِ رائے کا اظہار فرماتے تھے۔ حضرت شیخ محی الدین ابن عربی رحمۃ اللہ علیہ کے بارے میں فرماتے ہیں: ’’منِ کمینہ خوشہ چینِ خرمنہائے دَولِ ایشانم و رذیلے زلہ بردار خوانہائے نِعَمِ اینہا ۔۔۔ اماچہ تواں کرد کہ حقوق خداوندی جل سلطانہ فوق حقوق ایشانست۔‘‘ [1] ’’یہ بندہ کمینہ انہی کے روحانی خرمنوں کا خوشہ چیں ہے اور انہی کی نوازشوں کے دستر خوان کا اُلش کھانے والا ہے۔ مگر کیا کیا جائے کہ اللہ تعالیٰ کے حقوق اُن کے حقوق سے بڑھ کر ہیں۔‘‘ پھر حضرت مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ کا یہ فقرہ بھی اکثر نقل فرماتے تھے: ’’بعضے از بزرگاں می گویند کہ ایں بدعتِ حسنہ است و ایں بدعتِ سیئہ است اما فقیر با ایشاں موافقت نہ دارد۔‘‘ ’’بعض بزرگ کہتے ہیں کہ ایک بدعتِ حسنہ ہے اور ایک بدعتِ سیئہ ہے، لیکن فقیر ان بزرگوں سے اتفاق نہیں کرتا۔‘‘
Flag Counter