Maktaba Wahhabi

295 - 458
جوانی میں شعلہ نوا خطیب تھے۔ انگریز کے خلاف تقریروں میں آگ برساتے رہے۔ آواز میں گھن گرج تھی۔ سراپا یقین اور اذعان بن کر سامعین کے دلوں میں اُتر جاتے تھے۔ تقریر مرتب اور مربوط کرتے تھے۔ الفاظ کے چناؤ میں احتیاط برتتے تھے اور اپنے مافی الضمیر کے اظہار کے لیے موزوں ترین الفاظ چنتے تھے۔ تقریر متانت اور سنجیدگی سے کرتے تھے۔ تقریر کے دوران ہنسی مذاق کو وقار کے منافی سمجھتے تھے۔ جوانی میں جذباتیت علمیت پر غالب ہوتی تھی، لیکن جوں جوں عمر گزرتی گئی، علمیت جذباتیت پر غالب آتی گئی۔ ہم یہاں اُن کے آخری دور کی ایک تقریر کا معتد بہ حصہ نقل کرتے ہیں تاکہ قارئین اُن کے اندازِ خطابت سے لطف اندوز ہو سکیں۔ خطبہ صدارت [1] کل مغربی پاکستان اہل حدیث کانفرنس سرگودھا منعقدہ 14، 15، 16 مارچ 1958ء معزز حاضرین! مرکزی جمعیتِ اہل حدیث مغربی پاکستان کی یہ پانچویں سالانہ کانفرنس ہے جو سرگودھا میں منعقد ہو رہی ہے۔ اس سے پہلے چار سالانہ کانفرنسیں ہو چکی ہیں۔ ان کانفرنسوں کی صدارت کے فرائض جماعت کے مقتدر حضرات سرانجام دیتے رہے۔ میری ہمیشہ خواہش رہی ہے کہ سالانہ کانفرنس کی صدارت جماعت کے برگزیدہ افراد میں سے کوئی صاحب فرمائیں۔ اس طرزِ عمل کے مطابق اس دفعہ مجلسِ عاملہ نے یہ فیصلہ کیا کہ مولانا عبدالعزیز صاحب
Flag Counter