Maktaba Wahhabi

214 - 458
﴿وَاتَّبَعْتُ مِلَّةَ آبَائِي إِبْرَاهِيمَ وَإِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ مجھے اپنے آبادء اجداد کا مسلک عزیز ہے اور اس کے پرچار کو بہت بڑی سعادت سمجھتا ہوں۔ اس مسلک میں اعتدال کا ایک حسن ہے۔ یہاں بے داغ اور بے لچک توحید بھی ہے، ائمہ کرام اور اولیاء عظام کی غایت درجہ تعظیم و تکریم بھی ہے۔ یہاں صحابہ کرام سے بے پناہ محبت بھی ہے اور اہل بیت سے والہانہ عقیدت بھی، یہاں حدیث صحیح کو ائمہ کرام کے اقوال پر ترجیح دینے کا ذوق بھی ہے اور فقہائے کرام کی مساعی جمیلہ کا حسنِ اعتراف بھی، یہاں شریعت کے ظاہری احکام کا التزام بھی ہے اور تزکیہ نفس اور روحانیت کا شغف بھی۔ مجھے اس بات کی روحانی مسرت ہے کہ اس مقالے میں حضرت والد علیہ الرحمہ اور اپنے اسلاف کے عقائد و نظریات اجمالاً مرتب ہو گئے ہیں۔ حضرت الامام عبدالجبار غزنوی رحمۃ اللہ علیہ کے حصے میں یہ سعادت آئی تھی کہ انہوں نے اپنے والد حضرت عبداللہ غزنوی رحمۃ اللہ علیہ کے حالات قلمبند کیے تھے۔ بارگاہِ رب العزت میں سربسجود ہوں کہ اُس نے مجھے اپنے والد گرامی حضرت مولانا داؤد غزنوی رحمۃ اللہ علیہ کے حالاتِ زندگی قلمبند کرنے کا شرف بخشا۔ عزیزم چوہدری عبدالحفیظ صاحب نے اس تحریر کا مسودہ تیار کرنے میں میری بڑی مدد کی۔ اللہ تعالیٰ دونوں جہانوں میں انہیں سرسبز کرے۔ ابوبکر غزنوی 25 شوال المکرم 1394ھ مطابق 11 نومبر 1974ء
Flag Counter